یمن میں حوثیوں کے ہاتھوں صعدہ کی تباہی اور قبرستانوں میں اضافہ

باغیوں نے دباؤ ڈال کر قبیلوں کے افراد کو بھرتی اورپھرریاست کیساتھ ہونے والی اپنی چھ جنگوںمیںجھونکا،ذرائع

جمعہ 24 فروری 2017 12:33

یمن میں حوثیوں کے ہاتھوں صعدہ کی تباہی اور قبرستانوں میں اضافہ
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) یمن میں حوثی باغیوں کی ملیشیاؤں نے 2004ء میں اپنی پہلی بغاوت کے وقت سے ہی قبائل بالخصوص صعدہ صوبے کے قبیلوں پر بہت زیادہ انحصار کیا ہے۔ اس سلسلے میں باغیوں نے دباؤ ڈال کر ان قبیلوں کے افراد کو بھرتی کیا اور انہیں ریاست کے ساتھ ہونے والی اپنی چھ جنگوں جھونکا۔ باغیوں نے صعدہ صوبے کے ضلعے حیدان میں مران کے پہاڑوں کے درمیان روپوشی اختیار کی اور حوثیوں کا سربراہ عبدالملک الحوثی اور بعض دیگر رہ نما ابھی تک ناتواں پوزیشن میں یہاں موجود ہیں۔

یمن میں سیاسی اور سماجی زندگی میں قبائل مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یمنی ذرائع نے بتایا کہ صعدہ صوبے کا قبائلی نقشہ ہمدان بن زید کے قبائل پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

صوبے کے قبائل کتاف البقع ، الحشوہ اور الصفراء کے ضلعوں میں تقسیم ہیں۔ان میں قبائلی شاخوں کا مجموعہ بھی ہے جن میں اہم ترین وائلہ ، العمالسہ ، آل عمار اور آل سالم شامل ہیں جو صعدہ کے مشرق میں بستے ہیں۔

اس کے علاوہ یہاں خولان بن عامر کے قبائل بھی ہیں جو صعدہ کے سب سے بڑے قبائل شمار ہوتے ہیں۔ یہ 5 ذیلی قبائل میں تقسیم ہیں جن کے نام سحار ، جماعہ ، رازح ، منبی اور خولان ہیں اور یہ دو ضلعوں ساقین اور حیدان میں بستے ہیں۔حوثیوں نے خولان بن عامر کے بعض علاقوں کو گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنی سرگرمیوں کے مرکز بنایا ہوا ہے۔ ضحیان شہر حوثیوں کا روحانی گڑھ ہے۔

2004 میں حوثیوں نے مسلح ملیشیاؤں کا رٴْوپ دھارتے ہوئے ساقین اور حیدان ضلعوں کو تربیت کا میدان بنایا یہاں تک کہ تحریک کے ارکان مران کے علاقے کی پہاڑی نوعیت اور غاروں کی کثرت کے پیشِ نظر وہاں پناہ لے کر مورچہ بند ہو گئے۔حوثی باغیوں کے گڑھ صعدہ صوبے کو اس باغی جماعت کی وجہ سے سخت حالات کا سامنا رہا ہے جو صوبے اور اس کے لوگوں کے لیے بہت سی جنگوں اور تباہی کا سبب بنی۔ صعدہ صوبے پر حوثیوں کے قبضے کے بعد سے باغیوں کو حاصل ہونے والی کامیابیاں صوبے میں قبرستانوں کی تعداد میں اضافے تک ہی محدود رہیں۔

متعلقہ عنوان :