2009ء میں امریکی مسافربردار طیارہ القاعدہ نے اغواء کیا

اغواء کی منصوبہ بندی القاعدہ کے مذہبی مبلغ انور العولقی نے تیار، عمل درآمد نائیجیریا کے عمر فاروق عبدالمطلب نے کیا،رپورٹ

جمعہ 24 فروری 2017 12:33

2009ء میں امریکی مسافربردار طیارہ القاعدہ نے اغواء کیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) 2009ء میں امریکا کا ایک مسافر بردار ہوائی جہاز اغواء کرنے کی منصوبہ بندی القاعدہ کے مذہبی مبلغ انور العولقی نے تیار کی تھی اور اس پر عمل درآمد کی ذمہ داری نائیجیریا کے عمر فاروق عبدالمطلب کو سونپ گئی تھی،دو سال کی مسلسل قانونی جنگ کے بعد بالا ٓخر امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے انفارمیشن فریڈم ایکٹ کے تحت سنہ 2009ء میں سال نو کے موقع پر القاعدہ کی طرف سے طیارہ اغواء کرنے اور شدت پسند گروپ کے خلاف جنگ کی تفصیلات جاری کردیں، جاری کردہ معلومات کے مطابق 2009ء میں امریکا کا ایک مسافر بردار ہوائی جہاز اغواء کرنے کی منصوبہ بندی القاعدہ کے مذہبی مبلغ انور العولقی نے تیار کی تھی اور اس پر عمل درآمد کی ذمہ داری نائیجیریا کے عمر فاروق عبدالمطلب کو سونپ گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس نے دھماکہ خیز مواد اپنے کپڑوں میں چھپا رکھا تھا۔جاری کردہ دستاویزات میں بتایا گیا کہ 2011ء میں یمن میں امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے انور العولقی نے سنہ 2009 میں اپنی تقاریر سے متاثر ہونے والے ایک نائیجرین نوجوان فاروق کو خود کش حملے کے لیے قائل کیا تھا۔ایف بی آئی کی تفصیلات اور دستاویزات کے مطابق امریکی نڑاد العولقی نے عمر فاروق عبدالمطلب سے کہا کہ امریکا کے ایک ہوائی جہاز پرحملہ کرنا ہے امریکی حکام کو یہ تفصیلات تفتیش کے دوران عبد المطلب نے بتائیں اور کہا کہ العولقی نے اسے طیارہ اغواء کرنے کے لیے تیار کیا تھا۔

عبدالمطلب نے کہا کہ اس نے العولقی کے اکسانے پر ایک ہوائی جہاز میں خود کش دھماکہ کرنے اور بے قصور لوگوں کو ہلاک کرنے کا عزم کرلیا تھا۔دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ العولقی ہی 2009ء میں امریکا کا ایک ہوائی جہاز اغواء کرنے اور ایک شدت پسند کے کپڑوں میں دھماکہ خیز مواد چھپانے کی سازش کا ماسٹر مائیڈ تھا۔ اس کارروائی کے بعد امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے العولقی کو بغیر پائلٹ ایک ڈرون طیارے کے ذریعے میزائل سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔

العولقی پہلا امریکی شہری ہے جسے بغیر مقدمہ چلائے ماورائے عدالت ڈرون طیارے سے مارا گیا۔امریکی تفتیش کاروں سے دوران تفتیش 23 سالہ عبدالمطلب نے بتایا کہ وہ انور العولقی کی تعلیمات سے بہت متاثر تھا اور اس کی دعوت پر یمن گیا جہاں ایک شبوہ گورنری میں قائم ایک ٹریننگ کیمپ میں موجود العولقی کی رہائش گاہ پر لے جایا گیا۔

متعلقہ عنوان :