عراقی فورسز نے موصل کا ایئرپورٹ داعش سے چھٴْڑا لیا

پہلے امریکی حمایت یافتہ فورسز داخل ہوئیں پھر چند ہی گھنٹوں بعد ایئرپورٹ پرقبضہ کر لیا گیا،ویڈیوسرکاری ٹی وی پر جاری

جمعہ 24 فروری 2017 11:55

عراقی فورسز نے موصل کا ایئرپورٹ داعش سے چھٴْڑا لیا
موصل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) عراقی فورسز نے داعش کے زیر قبضہ موصل کے جنوبی حصے میں موجود ایئرپورٹ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ۔ عراقی فورسز کو امریکی اتحادی جیٹ طیاروں، ڈرونز اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق داعش کے آخری مضبوط گڑھ اور عراق کے شمالی شہر موصل سے اس شدت پسند تنظیم کے مکمل خاتمے کے لیے جاری عسکری آپریشن میں یہ نئی اور اہم کامیابی ہے۔

پہلے امریکی حمایت یافتہ فورسز ایئرپورٹ کے اندر داخل ہونے کامیاب ہوئیں اور اس کے چند ہی گھنٹوں بعد ایئرپورٹ کی مکمل عمارت کا قبضہ حاصل کر لیا گیا۔ٹیلی وڑن پر نشر کی جانے والی ویڈیو میں عراقی فوجیوں کو ایئرپورٹ کی عمارت پر عراقی پرچم لہراتے دیکھا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ مقام موصل کے مرکز سے صرف پانچ کلومیٹر دور واقع ہے۔ قبل ازیں عراقی فورسز موصل کے مشرقی حصے کا کنٹرول حاصل کر چکی ہیں جبکہ مغربی حصے کی بازیابی کے لیے جاری آپریشن میں انہیں داعش کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

عراقی سکیورٹی حکام کے مطابق یہ ایئرپورٹ 25 مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس بڑے علاقے میں ابھی بھی متعدد خودکش حملہ آور چھپے بیٹھے ہوں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کامیابی کے بعد عراقی فورسز میں مزید توانائی پیدا ہوگی اور وہ موصل کے مغربی حصے پر قبضے کے لیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں گی۔ موصل کے مغربی حصے پر کنٹرول حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں ہوگا کیوں کہ یہ حصہ بہت ہی گنجان آباد ہے اور گلیاں بہت ہی تنگ ہیں۔

امدادی گروپوں کے اندازوں کے مطابق موصل کے مغربی حصے میں تقریبا? ساڑھے چھ لاکھ شہری موجود ہیں اور ان میں سے بچوں کی تعداد تقریبا ساڑھے تین لاکھ بنتی ہے۔عراقی حکام نے مغربی حصے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز گزشتہ اتوار کے روز کیا تھا اور سرکاری دعوے کے مطابق ابھی تک اس علاقے میں تیرہ اہم اسٹریٹیجک دیہات پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔ عراقی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’عراقی دستوں کی بہترین کارکردگی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دشمن اپنے ہتھیار اور ہلاک ہونے والے ساتھیوں کی لاشیں وہیں چھوڑ گئے۔

متعلقہ عنوان :