ایل ڈی اے میں کمرشل فیس کے چالانوں کی جعلی تصدیق کرنے کے اسکینڈل کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی گئیں

جمعہ 24 فروری 2017 00:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) ایل ڈی اے میں کمرشل فیس کے چالانوں کی جعلی تصدیق کرنے کے اسکینڈل کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی گئیں ۔ ایل ڈی اے کی اعلی سطح کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ، ایک افسرسمیت چھ اہلکار ذمہ دار قرار دے دیئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ میں ایک افسراور6اہلکارذمہ دارقراردیئے گئے ہیں ۔

ڈپٹی ڈائریکٹرغلام اصغرملک،ریونیوکلرک نے صحت جرم سیانکارکردیا ہے جبکہ سہیل اقبال،عاصم نعمان ڈار،عثمان لطیف، نبیل اورعثمان شیخ نے اقرار جرم کرلیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملوث افسراورملازمین نیگلبرگ ،اقبال ٹاون ، گارڈن ٹاون سمیت دیگر سکیموں کے کمرشل کیسز میں کروڑوں روپے کے چالانوں کی جعلی تصدیق کی تھی چالانوں کیعوض بیس کروڑ کی خطیر رقم سرکاری خزانیمیں بھی جمع نہیں کرائی گئی تھی جبکہ کمرشل لیٹر جمع کرانے کے بعد ڈیٹا کمپیوٹر سے اڑا دیا جاتا تھا ۔

(جاری ہے)

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تین سو سے زائد کمرشل کیسزکی ٹمپر شدہ فائلیں بھی ریکارڈ سیغائب کردی گئیں جومبینہ طورپرسابق ڈائریکٹرٹاون پلاننگ اور کمرشلائزیشن رائے اشرف اپنے ہمراہ لے گئے ہیں ۔ انکوائری کمیٹی کی ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی ہے۔ سابق ڈائریکٹر کمرشلائزیشن و ٹان پلاننگ رائے محمد شرف سکینڈل میں ملوث پائیگئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے سکینڈل کی ابتدائی رپورٹ ڈی جی ایل ڈی اے کوپیش کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :