پاکستان اور ترکی کا توانائی‘ معیشت‘ زراعت‘ تعلیم‘ سائنس اور اطلاعات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے ، دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق،سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلہ سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا،دونوں ممالک علاقائی اور بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ‘ او آئی سی‘ ای سی او اور ڈی ایٹ کی سطح پر قریبی تعاون کریں گے،مشترکہ اعلامیہ

جمعرات 23 فروری 2017 23:03

پاکستان اور ترکی کا توانائی‘ معیشت‘ زراعت‘ تعلیم‘ سائنس اور اطلاعات ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2017ء) پاکستان اور ترکی نے توانائی‘ معیشت‘ زراعت‘ تعلیم‘ سائنس اور اطلاعات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان اور ترکی کے اعلیٰ سطح کے سٹریٹجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ میں امن و خوشحالی کے لئے دونوں ممالک کے سٹریٹجک تعلقات سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے خطہ میں امن و استحکام اور خوشحالی کا مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔

پاکستان اور ترکی نے دونوں ممالک میں دہشتگردی کے حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور ہر قسم کی دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لعنت کے خاتمے کے لئے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا، علاقائی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اس سلسلے میں متعلقہ اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

ترکی میں 15 جولائی 2016ء کو ناکام بغاوت کی سخت مذمت کرتے ہوئے ترک بہادر عوام کو خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے عزم کے ساتھ جمہوریت کا دفاع کیا۔

قومی مفاد کے بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی ٹھوس باہمی حمایت جاری رکھنے اور دونوں ممالک میں امن و خوشحالی کے تحفظ کا اظہار کیا۔اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کونسل کے فریم ورک کے تحت گزشتہ تمام اعلامیوں اور اس سلسلے میں فیصلوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور 22 فروری 2017ء کو انقرہ میں پاک ترک اعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل کے فریم ورک کے تحت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں کے نتائج کی توثیق کی۔

سیاسی تعاون کے حوالے سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تعاون کونسل بڑا سیاسی فورم ہوگا جو تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کی رہنمائی کرے گا۔ سٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاسوں میں اٹھائے گئے فیصلوں پر موثر عملدرآمد اور فالو اپ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کی خارجہ وزارتوں کے درمیان ایک سیاسی کوآرڈینیشن جوائنٹ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا جو دیگر جوائنٹ ورکنگ گروپوں کی سرگرمیوں کی کوآرڈینیشن کا ذمہ دار ہوگا۔

دونوں ملکوں کی قیادت سمیت پارلیمنٹرینز ‘ تاجروں‘ سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں کا جامع تبادلہ کیا جائے گا۔ دونوں ممالک علاقائی اور بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ‘ او آئی سی‘ ای سی او اور ڈی ایٹ کی تنظیم کی سطح پر قریبی تعاون کریں گے۔ پاکستان اور ترکی نے نسل پرستی‘ اسلام فوبیا‘ مذہبی بنیاد اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی رجحانات کے خاتمے کے لئے مل جل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں ممالک نے خارجہ وزارتوں کے درمیان مختلف شعبوں میں مشاورت میں مزید اضافے پر اتفاق کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلہ سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کی ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مزید نمائندہ جمہوری‘ شفاف ‘ موثر اور جوابدہ بنانے کی ضرورت ہے۔

سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون میں اضافہ جاری رہے گا جو جوائنٹ ڈیفنس پروڈکشن‘ ریسرچ اور ڈویلپمنٹ سرگرمیوں پر مرکوز ہوگا۔ پاکستان اور ترکی دفاعی تعاون کے لئے ایک جامع ‘ پائیدار اور روشن خیال فریم ورک تیزی سے مکمل کریں گے۔ عالمی تخفیف اسلحہ اور ایٹمی عدم پھیلائو کے لئے تعاون جاری رہے گا جس سے عالمی اور علاقائی سلامتی مستحکم ہوگی اور سٹریٹجک استحکام کو فروغ ملے گا۔

اس سلسلے میں پاکستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے رہنما اصولوں کے اطلاق کا اعلان کیا ہے جو عالمی ایٹمی عدم پھیلائو کے مقاصد کے لئے معاون ہوگا۔ پاکستان اور ترکی کے پولیس کے اداروں کے درمیان تعاون جاری رہے گا اور پولیس کی استعداد کار اور تربیتی سرگرمیوں کو وسعت دی جائے گی۔ سائبر کرائم‘ ٹرانس نیشنل آرگنائزڈ کرائم کے خاتمے کے لئے موثر تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

فتح اللہ گولین دہشتگرد تنظیم کے خلاف موثر کارروائی کے لئے تعاون اور معلومات میں اضافہ کیا جائے گا۔ توانائی کے شعبہ کے سلسلے میں تعاون میں اضافے کو ترجیحی حیثیت دی گئی ہے اور کوئلہ ‘ بجلی کی ٹرانسمیشن‘ بجلی کے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ ہائیڈرو کاربن‘ تیل و گیس کی تلاش و دریافت‘ پٹرولیم پراڈکٹس کی سپلائی و تجارت‘ ایل این جی اور پٹرولیم انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کو مضبوط بنایا جائے گا اور متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون میں اضافے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

متبادل توانائی کے شعبہ بالخصوص ونڈ‘ شمسی توانائی‘ کے شعبہ میں پاکستان میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا جائے گا اور متبادل توانائی اور انرجی ایفی شینسی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ کیا جائے گا۔ پاکستان اور ترکی نے حالیہ تجارتی حجم میں اضافہ کے لئے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے بہترین سیاسی تعلقات سے ہم آہنگ ہونے چاہئیں اور ان میں اضافہ جاری رہنا چاہیے۔

پاکستان اور ترکی کا آزادانہ تجارتی معاہدہ تجارتی اشیاء‘ سروسز اور انوسٹمنٹ پر مبنی ہے جس کا دونوں ممالک جائزہ لے رہے ہیں۔ مالیاتی تعاون کے حوالے سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فنانس اور بنکاری کے شعبوں بشمول انشورنس‘ کیپٹل مارکیٹ‘ اینٹی منی لانڈرنگ‘ بجٹنگ ‘ مالیاتی رپورٹنگ اور آڈٹ کے شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔ دونوں ممالک اسلامی فنانس کے شعبہ میں مزید اضافہ کریں گے۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج اور بورسا استنبول کے درمیان معلومات کے تبادلے اور تجربے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ٹرانسپورٹیشن اور کمیونیکیشن کے شعبوں میں تعاون کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے مسافروں کی بڑی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور مسافروں کے فضائی سفر کی ضروریات پوری کرنے کے لئے فلائٹس میں اضافہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد‘ تہران‘ استنبول کنٹینر ٹرین لائن پر کام جاری رہے گا۔

جوائنٹ کمیشن آن روڈ ٹرانسپورٹیشن کے اجلاس کے فریم ورک کے تحت روڈ ٹرانسپورٹیشن کے شعبہ میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ کمیشن کا اجلاس 26 تا 27 جولائی 2016ء کو اسلام آباد میں ہوا تھا۔ پاکستان اور ترکی پوسٹل ایڈمنسٹریشن کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ کریں گے جس میں ای ٹریڈ ‘ پوسٹل پیمنٹ سسٹمز اور پوسٹل ڈسپیچز میں اضافہ شامل ہے۔ ترکی کی ترک ٹیلی کام انٹرنیشنل اپنی پاکستانی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ کام جاری رکھیں گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیلی مواصلاتی انفراسٹرکچر کو فروغ دیا جاسکے۔

دونوں ممالک بنیادی تعلیم‘ پانی کی فراہمی‘ صحت و صفائی‘ پروڈکشن انفراسٹرکچر میں اضافے‘ کپیسٹی بلڈنگ‘ صحت کے شعبہ میں ووکیشنل تربیت میں اضافہ کریں گے۔ ماحولیاتی تبدیلی گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ آبی وسائل کے مربوط استعمال کے لئے تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ سوشل ہائوسنگ پراجیکٹس کی ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں ہائوسنگ ڈویلپمنٹ ایڈمنسٹریشن (ٹی او کے آئی) متعلقہ پاکستانی حکام کو ضروری مدد فراہم کریں گے۔

زرعی شعبہ میں تعاون کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی زرعی انتظامی کمیٹی کی جانب سے تیار کئے گئے ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رہے گا۔ تعلیم و سائنس کے شعبہ میں تعاون کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اپنی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو فروغ دیں گے۔ اس سلسلے میں اعلیٰ تعلیم کے لئے سکالر شپس پروگرام جاری رہے گا۔

سائنس کے شعبہ میں تعاون کے فروغ کے لئے ترک ادارہ ٹیوبیٹیک اور پاکستان سائنس فائونڈیشن 2017ء کے منصوبوں کی فنڈنگ کے لئے دوطرفہ تعاون کا آغاز کریں گے۔ دونوں ممالک کی خارجہ وزارتیں سفارتکاروں کی تربیت کے لئے تعاون کریں گی۔ ثقافتی اور سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان 2017ء کے دوران مختلف ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔

پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر ایک مشترکہ یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا جائے گا۔ دونوں ممالک آثار قدیمہ اور میوزیم کے شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے اور اس سلسلے میں ماہرین کے دوروں کا اہتمام کیا جائے گا۔ سیاحت کے شعبہ میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے مشترکہ سیاحتی کمیشن کا اجلاس ہر سال منعقد ہوگا۔ پریس اور انفارمیشن کے شعبہ میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے میڈیا اداروں کے اراکین کی شمولیت کے ساتھ پریس اینڈ انفارمیشن کے شعبہ میں باہمی سرگرمیوں کے اداروں کو فروغ دیا جائے گا۔

ترک ریڈیو ‘ ٹیلی ویژن کارپورشن‘ پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے درمیان تعاون کی تجدید کے ساتھ پریس اور انفارمیشن کے شعبہ میں مزید تعاون کے لئے ضروری فریم ورک قائم کیا جائے گا۔ اعلیٰ سطحی سٹریٹجک تعاون کونسل کے 7 مشترکہ ورکنگ گروپ خصوصی پروگراموں اور پراجیکٹس کی تیاری کے لئے اپنا کام جاری رکھیں گے۔ اس سلسلے میں جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس انقرہ اور اسلام آباد میں کم از کم دو مرتبہ یا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاسوں سے قبل ہوگا۔ سٹریٹجک کونسل کا آئندہ اجلاس 2018ء میں اسلام آباد میں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :