این ایچ اے میں موجود میں موجود کرپٹ مافیا کی 12ارب روپے کی بھاری کرپشن کا انکشاف

جمعرات 23 فروری 2017 21:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2017ء) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں موجود کرپٹ مافیا کی 12ارب روپے کی بھاری کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسران نے سات منصوبوں کی پی سی ون سے زائد 12ارب روپے ٹھیکیداروں کو جاری کئے تھے جن کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ سلطان باہو پل کی تعمیر کا پی سی ون ڈیڑھ ارب روپے کا منظور ہوا تھا لیکن افسران نے ٹھیکیدار کو 42کروڑ اضافی ادا کر دیئے تھے اس طرح خوشحال گڑھ پراجیکٹ کا پی سی ون 79کروڑ کا منظور ہوا جبکہ ٹھیکیدار کو 98کروڑ روپے ادا کئے گئے تھے۔

بوسن روڈ ملتان توسیع منصوبہ کا پی سی ون 33کروڑ 40لاکھ کا منظور ہوا جبکہ ٹھیکیدار کو 46کروڑ سے زائد ادائیگی کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

اس طرح کارانوالہ چوک ملتان سے بہاولپور چوک توسیع منصوبہ کاپی سی ون 86کروڑ کا تھا ٹھیکیدار کو ادائیگی ایک ارب30کروڑ کی گئی ۔ دستاویزات کے مطابق حیدرآباد بدین روڈ کی تعمیر کا پی سی ون 80کروڑ کا منظور ہوا تھا جبکہ من پسند ٹھیکیدار کو ادائیگی ایک ارب 39کروڑ کی گئی ۔

سکرند بے نظیر آباد روڈ کی توسیع منصوبہ کاپی سی ون ایک ارب42لاکھ تھا جبکہ ٹھیکیدار کو ایک ارب 42کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ قانون کے مطابق پی سی ون کی منظوری کے بعد منصوبہ کی لاگت میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا لیکن نیشنل ہائی ویز حکام قانون کا ماننے پر تیار نہیں ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق لاڑکانہ نوڈیرو روڈ کا پی سی ون ایک ارب 93کروڑ کا تھا جبکہ ٹھیکیدار کو ادائیگی 3ارب18کروڑ رپوے کی گئی جبکہ کے پی کے میں سڑکوں کی مرمت اور تعمیر کے منصوبہ کا پی سی ون 6ارب 27کروڑ تھا جبکہ ٹھیکیدار کو ادائیگی 9ارب 37کروڑ روپے کی گئی۔

دستاویزات کے مطابق ان منصوبوں کا کنسلٹنٹ کمپنی ایم ایس ای اے کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ تھی جس کی ذمہد اری تھی کہ وہ لاگت میں اضافہ اور منصوبہ کے ڈیزائن میں تبدیلی نہ کرنے دے۔ جبکہ تعمیراتی فرم زیرک لمیٹڈ تھی جس کو بھاری ادائیگیاں کی گئی۔ جب ی ادائیگیاں کی گئی تھی تو اس وقت وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی بیوی عاصمہ ارباب عالمگیر تھے جو اب نیب کو کرپشن انکوائری میں مطلوب ہیں۔۔۔( علی/رانا مشتاق)

متعلقہ عنوان :