وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس ، ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ ، عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار

آئندہ ماہ لاہور میں ہیپاٹائٹس کلینک کا افتتاح کیا جائے گا، ہیپاٹائٹس کلینک کو 9 ڈویژنوں میں سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک کیا جائے گا‘ہیپاٹائٹس کنٹرول بل کا مسودہ تیار کر لیا گیا جو منظوری کیلئے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا،شہبازشریف

جمعرات 23 فروری 2017 20:31

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس ، ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر پیش رفت کا تفصیلی ..
لاہور۔23 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت یہاں اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے صحت کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر موثر عملدآمد سے صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری لانے میں مدد مل رہی ہے۔عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے انقلاب آفریں اقدامات کئے گئے ہیں۔امیونائزیشن کوریج کو بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بھی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

امیونائزیشن کوریج کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے تسلسل کے ساتھ اقدامات کو جاری رکھنا ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ویکسی نیشن پروگرام کو بھرپور طریقے سے مربوط انداز میں آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ رورل ایمبولینس سروس شروع کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے جبکہ عوام کو ان کی دہلیز پر معیاری و جدید طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے 14 مزید موبائل ہیلتھ یونٹس خریدے جا رہے ہیں۔6 موبائل ہیلتھ یونٹس پہلے ہی دوردراز علاقوں میں طبی سہولتیںفراہم کر رہے ہیںاور اب یہ یونٹس 24 گھنٹے طبی سہولتیں فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت کیلئے ماں کا دودھ نعمت ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی صحت کیلئے ماں کا دودھ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے صوبے میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے ایک جامع پروگرام وضع کر لیا ہے۔آئندہ ماہ لاہور میں ہیپاٹائٹس کلینک کا افتتاح کیا جائے گا۔ ہیپاٹائٹس کنٹرول سنٹر لاہور کو 9 ڈویژنوں میں سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔

ہیپاٹائٹس کنٹرول بل کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جو منظوری کیلئے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے ادویات کی خریداری، ترسیل اور تقسیم کا فول پروف نظام بنایا ہے۔ اس نئے نظام پر عملدرآمد سے عوام کو معیاری ادویات ملیں گی اور ادویات کی خوردبرد کا بھی خاتمہ ہوگا۔ پنجاب حکومت ادویات کے نمونے بیرون ملک کی معروف لیبارٹریوں سے چیک کرائے گی۔

لاہور میں میڈیسن کا پہلا ویئر ہائوس بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں میڈیکل آفیسرز اور کنسلٹنٹس کی کمی دور کرنے کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں۔اس سال جون تک پنجاب کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں آپریشنل ہو جائیں گی۔جو کمپنیاں یہ مشینیں فراہم کر رہی ہیں وہی انہیں چلانے اور دیکھ بھال کی ذمہ دار ہیں اورحکومت کے اس اقدام سے مریضوں کو 24 گھنٹے سی ٹی سکین کی سہولت ان کی دہلیز پر ملے گی۔

الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔صفائی کے انتظامات سمیت ہسپتالوں میں نان کلینکل 19خدمات کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے ۔بڑھتی ہوئی آبادی بھی بڑا چیلنج ہے۔فیملی پلاننگ کیلئے مربوط لائحہ عمل اور حتمی سفارشات مرتب کرکے جلد پیش کی جائیں۔وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام غریب عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کا بڑا پروگرام ہے۔

پنجاب حکومت نے اس پروگرام کا دائرہ کار 4 اضلاع سے بڑھا کر صوبے کے تمام اضلاع تک پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے۔مرحلہ وار پروگرام کے تحت وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام کا دائرہ تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا۔اس پروگرام کا دائرہ صوبے کے 36 اضلاع تک بڑھنے سے لاکھوں غریب خاندانوںکو معیاری طبی سہولتیں ملیں گی۔محکمہ صحت کی ایمبولینسز ریسکیو 1122 کے حوالے کردی گئی ہیں۔

مربوط نظام کے تحت شروع کی جانے والی ریسکیو سروس دور رس نتائج کی حامل ہوگی۔پنجاب حکومت نے موٹربائیکس ایمبولینس سروس بھی شروع کی ہے ، اس کا دائرہ بھی دیگر بڑے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔اچھی کارکردگی دکھانے والے ہسپتالوں کے عملے کو نقد انعامات اور تعریفی سرٹیفکیٹس دینے کا پروگرام وضع کر لیا گیا ہے۔یہ نقد انعامات اور تعریفی سرٹیفکیٹس ماہانہ کارکردگی کی بنیاد پر ضلع، ڈویژن اور صوبائی سطح پر دیئے جائیں گے۔

برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے (ڈیفڈ) کے خصوصی نمائندے سر مائیکل باربر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے صحت کے شعبہ میں انقلاب آفریں اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ان اصلاحات کے صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ چیلنجز کے باوجود شعبہ صحت کی بہتری کیلئے جاری اصلاحاتی پروگرام سے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت عوام کو معیاری طبی سہولتو ںکی فراہمی کے حوالے سے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے (ڈیفڈ) کے خصوصی نمائندے سر مائیکل باربر نے پنجاب ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ کے تحت کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، بیگم ذکیہ شاہنواز، خواجہ عمران نذیر، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ کی ٹیم کے اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔