ایس ای سی پی نے ایک پاکستانی بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری کمپلینٹ درج کرا دی

جمعرات 23 فروری 2017 19:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2017ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان( ایس ای سی پی) نے ایک بڑے پاکستانی بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری کمپلینٹ درج کرا دی۔ مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی ساؤتھ کی عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ مذکورہ ملازم اے وی پی انویسٹمنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا۔

جامع تفتیش کی بنیاد پر ایس ای سی پی اس نتیجہ پر پہنچی کہ مذکورہ بالا ملازم بینک کے سرمایہ کاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے اندر کی معلومات رکھتا تھا۔

(جاری ہے)

بینک کے مذکورہ ملازم نے اندر کی معلومات کا فائدہ اٹھایا اور حصص کی فعال تجارت کے ذریعے کئی ملین روپے کا منافع کمایا۔ یاد رہے کہ بینکوں کے ضوابط برائے ملازمین کے تحت حصص کی فعال تجارت میں کسی ملازم کا ملوث ہونا ممنوع ہے۔

اس ملازم نے مختلف شئیرز میں بینک کی تجارتی سرگرمیوں سے متصل متعدد سودے کئے جو سیکورٹیز ایکٹ 2015ء کی دفعہ 128 (1) کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ایس ای سی پی نے بینک ملازم کے انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے کا معاملہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ بھی اٹھایا ہے تاکہ ایسے غلط کاموں کے تدارک کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جا ئیں۔

متعلقہ عنوان :