ایس ای سی پی نے بڑے بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری مقدمہ درج کروا دیا

جمعرات 23 فروری 2017 19:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان نے ایک بڑے پاکستانی بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری کمپلینٹ نمبر311 بابت2017 درج کروا دی ۔ مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی ساؤتھ کی عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ مذکورہ ملازم اے وی پی انویسٹمنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔

جمعرات کوسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق جامع تفتیش کی بنیاد پر ایس ای سی پی اس نتیجہ پر پہنچی کہ مذکورہ بالا ملازم بینک کے سرمایہ کاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے اندر کی معلومات رکھتا تھا جیسا کہ سکیورٹیز ایکٹ ۲۰۱۵ کی دفعات ۱۲۹(د) اور۱۳۰(ز) میں مذکور ہے۔بینک کے مذکورہ ملازم نے اندر کی معلومات کا فائدہ اٹھایا اور حصص کی فعال تجارت کے ذریعے کئی ملین روپے کا منافع کمایا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ بینکوں کے ضوابط برائے ملازمین کے تحت حصص کی فعال تجارت میں کسی ملازم کا ملوث ہونا ممنوع ہے۔ اس ملازم نے مختلف شئیرز میں بینک کی تجارتی سرگرمیوں سے متصل متعدد سودے کئیجو سکیورٹیز ایکٹ ۲۰۱۵ کی دفعہ ۱۲۸(۱) کی صریح خلاف ورزی ہے۔ایس ای سی پی نے بینک ملازم کے انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے کا معاملہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کیساتھ بھی اٹھایا ہے تا کہ ایسے غلط کاموں کے تدارک کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جا ئیں۔(وخ)

متعلقہ عنوان :