ایچ ای سی آراینڈڈی سنٹراور اسمارٹ یونیورسٹی پروجیکٹ کا افتتاح

نالج اکانومی کے اس دور میں علم کی اہمیت کسی بھی قوم کے لیے بہت بڑھ گئی ہے ، تعلیمی ذرائع ٹیکنالوجی سے منسلک ہو گئے ہیں،پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر کے قیام سے ملک کی 247جامعات باہم مربوط ہو گئی ہیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کاایچ ای سی اور ہو اوے مابین تزویراتی اشتراک کے 10 سال مکمل ہونی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعرات 23 فروری 2017 19:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان اور ہوآوے ٹیکنالوجیز نے پاکستان میں آئی سی ٹی کی ترقی کے لیے جاری دوطرفہ تزویراتی اشتراک کے دس سال مکمل ہونے پر جمعرات کے روز ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے جبکہ وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئربلیغ الرحمان، ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی اورہوآوے مشرق وسطیٰ کے ریجنل صدر جناب ٹیری ہی کے علاوہ وائس چانسلرز، فیکلٹی ممبران اور ٹیکنالوجسٹس کی ایک کثیر تعداد بھی تقریب میں شریک ہوئی۔

اس موقع پر احسن اقبال نے ایچ ای سی آر اینڈ ڈی سنٹراور اسمارٹ یونیورسٹی پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا، اور ایچ ای سی اور ہوآوے نے جامعات کے استعدادِکار کو بڑھانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ نالج اکانومی کے اس دور میں علم کی اہمیت کسی بھی قوم کے لیے بہت بڑھ گئی ہے جبکہ تعلیمی ذرائع ٹیکنالوجی سے منسلک ہو گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ساتھ چلنے کے لیے اِس نمایاں تبدیلی کے مطابق خود کے ڈھالنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک میں اعلٰی تعلیم کے فروغ کے لیے وسائل میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے ایچ ای سی اور ہوآوے کے مابین تعاون اور اشتراک کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں اداروں کو ملکر کام کرنے اور تعاون کومزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ ملک میں اگلے دس برس میں پی ایچ ڈیز کی تعداد 20000تک پہنچا دی جائے جس کے لیے ہیومن ریسورس بڑھانے کے لیے اقدامات کی سخت ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مختار احمد نے ایچ ای سی اور ہوآوے کے مابین اشتراک کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس سال میں ملک میں بہترین آئی سی ٹی سیٹ اپ تیار کیا گیا ہے اور پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر کے قیام سے ملک کی 247جامعات باہم مربوط ہو گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اداروں کے تعاون سے کلائو ڈ ڈاٹا سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے دونوں اداروں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے پر زور دیا اور کہا کہ پاکستانی قوم کو پُر امید ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ٹیری ہی نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں سرمایہ کاری در اصل مستقبل کے لیے سرمایہ کاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی سے تعلیم کے شعبے میں کافی تبدیلیاں رُونما ہوئی ہیں اور ہوآوے تعلیمی مسائل کے حل کے لئے ٹیکنالوجیکل حل فراہم کرنے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

تقریب کے دوران ایچ ای سی اور ہوآوے نے 13جامعا ت کی طرف سے ملک میں یونیورسٹیوں کے استعدادِکار کو بڑھانے کے لئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے ۔ اس مفاہمت کے تحت متذکرہ جامعات میں ٹیکنالوجی لیب قائم کیے جائیں گے۔ ایچ ای سی اور ہوآوے کے درمیان تزویراتی اشتراک کے ذریعے پاکستان میں کلائو ڈڈاٹا سنٹر کے قیام کے علاوہ ایجوکیشن ڈی ڈبلیوڈی ایم پروجیکٹ ، وڈیو کانفرنسنگ کی سہولت اور دیگر متعدد اقدامات سامنے آئے ہیں۔