اقوام متحدہ کا سمگلنگ ،منشیات کے کنٹرول اور جرائم کی روک تھام کیلئے پاکستان میں 70 ملین ڈالر کے پروگرام کا آ غاز

یو این او ڈی سی کنٹری پروگرا م ٹوکے تحت کثیرجہتی دھمکیوں پر قابوپانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اور مجرمانہ انصاف کی ایجنسیوں کی مہارت اور علم کو فروغ دینے میں مدد دے گا ، پڑوسی ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کو فروغ دیاجائیگا سمگلنگ ، منشیات اور جرائم کی لعنت سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے بین الااقوامی برادری کی مزید کوششوں کی ضرورت ہے ،حکومتِ پاکستان اس سلسلے میں پرعزم ہے ، وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان کا تقریب سے خطاب

جمعرات 23 فروری 2017 19:55

اقوام متحدہ کا سمگلنگ ،منشیات کے کنٹرول اور جرائم کی روک تھام کیلئے ..
یسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) دفتر اقوام متحدہ برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی ) پاکستان میں غیر قانونی سمگلنگ منشیات کا کنٹرول اور جرائم کی روک تھام کے لیے اپنے اختیاری شعبوں میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ، 70 ملین(7کروڑ) امریکی ڈالر سے کنٹری پروگرام کا آ غاز کر رہا ہے۔ جمعرات کویہاں ایک مقامی ہوٹل میں ایک سرکاری تقریب میں -------"پاکستان میں منشیات اور اس کے متعلقہ چیلنجوں کے لئے ترقی پذیر حل " کے عنوان کے تحت 70ملین امریکی ڈالرکا کنٹری پروگرام II(2016-19)پیش کیا گیا۔

دسمبر 2016میں کنٹری پرگرام IIکی سرکاری توثیق کیلئے یو این او ڈی سی نے حکومت ِپاکستان کے تعاون سے ویانا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں دستخط کرنے کی تقریب کا اہتمام کیاتھا جوبعد میں ممبر ریاستوں کے مستقل نمائندوں کو پیش کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کنٹری پروگرا م IIکے تحت یو این او ڈی سی کثیرجہتی دھمکیوں پر قابوپانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اور مجرمانہ انصاف کیایجنسیوں کی مہارت اور علم کو فروغ دینے میں مدد کر ے گا جو بین الاقوامی منظم جرائم کی طرف سے در پیش ہیں اور پڑوسی ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کو فروغ دیں گے تاکہ وہ موثئر طریقے سے مشترکہ حل ڈھونڈیں۔

ترجمان یواین اوڈی سی پاکستان ایلڈو لالیڈیموز ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر یو این او ڈی سی کنٹری پروگرام IIکو پیش کرنے کی تقریب میں شرکت کیلئے اسلام آباد آئے ہیں اور انہوںنے اس تقریب کے دوران جس کا اہتمام نارکاٹکس کنٹرول ڈویژن اور یو این او ڈی سی کنٹری آفس نے مل کر کیا تھا اس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ "کنٹری پروگرام IIقومی مملکت ، اپ سٹریم پالیسی اور انسانی حقوق کی بنیاد پر نقطہ نظر کے اصولوں پر مبنی ہے۔

پاکستان نے قومی قیادت اور سیاسی عزم کی وجہ سے تعاون کے بہت سے شعبوں میں قابلِ ذکر کامیابیوں کا مظاہرہ کیا ہے۔اس موقع پر کنٹری آفس پاکستان میں یو این او ڈی سی کے نمائندے سیرزگیڈ نے کنٹری پروگرا م II(2016-19 )کے تحت اگلے چار سالوں میں مدد کرنے کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔ سی پی IIنے "غیر قانونی سمگلینگ منشیات کے استعمال اور جرائم کے خلاف مل کر کام کرتے ہوئے پاکستان میں سب کے لیے ایک محفوظ معاشرے کے لیے قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے کا تصور پیش کیا"۔

سیز رگیڈ نے پریزنٹیشن دیتے ہوئے اس بات پرزور دیا کہ "یہ قانون کی حکمرانی ، اچھی طرزِ حکومت اور عوامی صحت کو فروغ دینے کے لیے انسداد ِ منشیات، علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے اور ہماری اجتماعی کوششوں کو کارگر بنانے کے لیے پاکستان کی حکمت ِعملی کو مزید آگے بڑھانے کا ایک موقع ہی"۔ اس پریزنٹیشن میں سفارتی کمیونیٹی کے ارکان ، اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں کے سربراہان ، وزارتوں ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ کے حکام ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندے شریک ہوئے۔

اس موقع پر بلیغ الرحمان وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت داخلہ اورنارکاٹکس کنٹرول نے کہا کہ "ایک عام اور مشترکہ ذمہ داری ہونے کے ناطے اس لعنت سے موئژ انداز میں نمٹنے کے لئے بین الااقوامی برادری کی مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ "میں اس علاقے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا سے اس لعنت کو ختم کرنے کا حکومتِ پاکستان کے سیاسی عزم کا اعادہ کر تا ہوں "۔

اعجازعلی خان سیکرٹری نارکاٹکس کنٹرول ڈویژن نے گزشتہ کنٹری پروگرام کے تحت فراہم کی گئی مدد کی تعریف کی جس نے اینٹی نار کاٹکس فورس کی آپریشنل صلاحیت کو مستحکم کیا جو کہ گزشتہ چار سال سے زائد عرصہ میں منشیات کی ریکارڈ ضبطی سے ظاہر ہے۔ کنٹری پروگرام IIٌٌ(2016-19)یواین او ڈی سی کی حمایت کے اثر میں مزید اضافہ کریگا ۔مسڑلا لیڈیموزنے کہا کہ" آج غیر قانونی سمگلنگ ،منشیات کے استعمال اور ملک میں جرائم کے خلاف جنگ میں ایک اہم سنگِ میل عبور کیا "․ انہوں نے خاص طور پر بلیغ الرحمان وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت داخلہ اورنارکاٹکس کنٹرول ، اعجازعلی خان سیکرٹری نارکاٹکس کنٹرول ڈویژن (وزراتِ داخلہ اور نارکاٹکس کنٹرول )کا پاکستان کے جاری اور نئے عزم کا مظاہرہ کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کنٹری آفس کے کنٹری نمائندے سیز ر گیڈ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان میں مدد کا جامع جائزہ پیش کیا ۔

اس موقع پر بلیغ الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ"ایک عام اور مشترکہ ذمہ داری ہونے کے ناطے اس لعنت سے موئژ انداز میں نمٹنے کے لئے بین الااقوامی برادری کی مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ "میں اس علاقے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا سے اس لعنت کو ختم کرنے کا حکومتِ پاکستان کے سیاسی عزم کا اعادہ کر تا ہوں "۔حکومتِ پاکستان نے غیر قانونی سمگلنگ ، منشیات کے استعمال اور جرائم کی لعنت کو ختم کرنے کے پختہ عز م کا اظہار کیا ۔

نیا کنٹری پروگرام یو این او ڈی سی کے ماہرین اور متعلقہ پاکستانی اداروں ، بین الاقوامی برادری اور سول سوسائٹی پر مشتمل ایک شراکتی عمل کے ذریعے تیا ر کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر یو این او ڈی سی نے عطیہ دہندگان کو یادداشت پیش کی جو کہ آسٹریلیا، کینیڈا ، ڈنمارک ، یورپی یونین، جرمنی، جاپان،ہالینڈ،ناروے،سویڈن، ترکی،برطانیہ اور امریکہ ہیں۔

جنہوں نے گزشتہ اور حالیہ کنٹری پروگرام میں مالی مدد کی ۔ یو این او ڈی سی نے عزت مآب مسٹر بلیغ الرحمان اور سیکرٹری نارکاٹکس کنٹرول ڈویژن کو یادداشت پیش کی ۔ کنٹری پروگرام کے تزویراتی مقاصد حکومتِ پاکستان کے ویژن 2025کے مطابق ہیں ۔ اور عالمی پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے مختلف اہداف کو پورا کرنے کے مقاصد کی تکمیل کرتے ہیں۔