فاٹا اصلاحات کو وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے نکالنے کیخلاف گورنر ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائیگا،حاجی سردار خان

فرسودہ نظام ایف سی آر کیوجہ سے قبائلی عوام زندگی کی بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں،تین روزہ دھرنا ایف سی آر کا جنازہ ثابت ہوگا،امیر جماعت اسلامی حلقہ قبائل

جمعرات 23 فروری 2017 18:58

باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2017ء) جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر حاجی سردار خان نے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات کو وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے نکالنے کیخلاف جماعت اسلامی فاٹا کا گورنر ہائوس پشاور کے سامنے تین روزہ دھرنا 26,27اور28فروری کو ہوگا۔ فرسودہ نظام ایف سی آر کیوجہ سے قبائلی عوام زندگی کی بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں ۔

تین روزہ دھرنا ایف سی آر کا جنازہ ثابت ہوگا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے باجوڑ پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی باجوڑ قاری عبدالمجید ، جماعت اسلامی فاٹا کے نائب امیر عبدالحمید صوفی ، نائب امیر پروفیسر عبدالرقیب ، حاجی عظیم خان ماموند ، میاں صاحب رحمن ، سیکرٹری اطلاعات خلیل اللہ جان سمیت دیگر رہنماء بھی موجودتھے ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر حاجی سردار خان اور امیر جماعت اسلامی باجوڑ قاری عبدالمجید نے کہا کہ وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات کو نکال کر قبائل کیساتھ دشمنی کی ہے اور قبائل پر وار کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے فاٹا اصلاحات کو تاخیر کا شکار کرنے کیخلاف احتجاجی تحریک کو مزید موثر بنانے کیلئے 26,27اور 28فروری کو گورنر ہائوس پشاور کے سامنے دھرنے کا اعلان کیاہے اور انشاء اللہ 12مارچ کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کے دھرنے میں بھی جماعت اسلامی بھرپور شرکت کریگی۔

انھو ںنے کہا کہ گورنر ہائوس کے سامنے ہونیوالے دھرنے سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، صوبائی امیر مشتاق احمد خان ، صوبائی وزرا،اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر رہنماء خطاب کریں گے ۔ امیر جماعت اسلامی فاٹا حاجی سردار خان نے مزید کہا کہ ایف سی آر کیخلاف جماعت اسلامی کے کوششیں روز روشن کی طرح عیاں ہیں اور 2نومبر 2015؁ء کوسرا ج الحق نے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کرکے تمام سیاسی جماعتوںکے سربراہان سے دستخط لی کہ ایف سی آر کا خاتمہ کرکے فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کیاجائے ۔

جس کے بعد 7نومبر 2015؁ء کو وزیر اعظم نے کمیٹی بنائی ۔ جس کے بعد کمیٹی نے رپورٹ بناکر سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پاس کیا۔ لیکن 7فروری 2016؁ء کو وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات کونکالاگیا جس پر جماعت اسلامی نے شدید احتجاج کرتے ہوئی16فروری کو تمام فاٹا میں یوم سیاہ منایا۔ انھوں نے واضح کیا کہ ایف سی آر کیخلاف جماعت اسلامی کی تحریک اس وقت تک جاری رہیگی جب تک ایف سی آر کا خاتمہ نہیں ہوتا اور فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم نہیں کیاجاتا۔

انہوں نے کہا کہ مارچ کے آخر یا اپریل کے اوائل میںاسلام آباد میں جماعت اسلامی کا ایف سی آر کیخلاف دھرنا ہوگا ۔ حاجی سردار خان اور قاری عبدالمجید نے کہا کہ پنجاب اور ملک کے دوسرے حصوں میں پشتونوں او ربالخصوص قبائلی عوام کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں او رپاکستان کیخلاف سازش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران کسی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیاگیا لیکن پشتونوں او ربالخصوص باجوڑیوں کو بدنام کرنے کیلئے ملزم کو پہلی بار میڈیا کے سامنے پیش کیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ قبائل محب وطن اور پرامن شہری ہیں لہذا کسی ایک شخص کی سزا سارے لوگوں کو نہ دیاجائے کیونکہ اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں ۔