ایس ای سی پی کی پاکستانی بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری شکایت

جمعرات 23 فروری 2017 18:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان نے ایک بڑے پاکستانی بینک کے ملازم کے خلاف انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے پر فوجداری شکایت درج کروا دی ہے جوکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی ساؤتھ کی عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ ایس ای سی پی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامئے کے مطابق مذکورہ ملازم اے وی پی انویسٹمنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے جامع تفتیش کی بنیاد پر ایس ای سی پی اس نتیجہ پر پہنچی کہ مذکورہ بالا ملازم بینک کے سرمایہ کاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے اندر کی معلومات رکھتا تھا جیسا کہ سکیورٹیز ایکٹ2015 کی دفعات129 (d) اور130 (g) میں مذکور ہے بینک کے مذکورہ ملازم نے اندر کی معلومات کا فائدہ اٹھایا اور حصص کی فعال تجارت کے ذریعے کئی ملین روپے کا منافع کمایا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ بینکوں کے ضوابط برائے ملازمین کے تحت حصص کی فعال تجارت میں کسی ملازم کا ملوث ہونا ممنوع ہے۔ اس ملازم نے مختلف شئیرز میں بینک کی تجارتی سرگرمیوں سے متصل متعدد سودے کئے جو سکیورٹیز ایکٹ2015 کی دفعہ 128 (1) کی صریح خلاف ورزی ہے ایس ای سی پی نے بینک ملازم کے انسائیڈر ٹریڈنگ میں ملوث ہونے کا معاملہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کیساتھ بھی اٹھایا ہے تا کہ ایسے غلط کاموں کے تدارک کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جا ئیں۔ ۔۔۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :