پاناما کا جو بھی فیصلہ ہو حکومت اپنی اخلاقی ساکھ کھو چکی ہے،سراج الحق

ملک میں کرپشن کینسر کی طرح تمام اداروں میں پھیل چکی ، غریب اور امیر کیلئے الگ الگ قانون ہیں ،امیر جماعت اسلامی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 فروری 2017 18:09

پاناما کا جو بھی فیصلہ ہو حکومت اپنی اخلاقی ساکھ کھو چکی ہے،سراج الحق
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2017ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ جو بھی ہو حکومت کی اخلاقی ساکھ ختم ہو چکی ہے، ان خیالات کا اظہار پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن کینسر کی طرح تمام اداروں میں پھیل چکی ہے اور رکرپشن کی وجہ سے غریب اور امیر کیلئے علحیدہ علحیدہ قانون بنے ہوئے ہیں، غریب آدمی کا بچے کے پاس ڈگری بھی ہو اور وہ باصلاحیت بھی تب بھی ان کو نوکری نہیں ملتی ہیں وجہ ہے کہ باصلاحیت لوگ ملک سے بھاگ رہے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ1990میں حکمران خاندان کے پاس کچھ نہیں تھا اور وہ مقروض تھے مگر چند سال میں وہ ارب پتی بن گئے کونسا ’الہ دین‘ کا چراغ ان کو مل گیا تھا جس سے راتوں رات وہ فیکٹریوں اور فلیٹس کے مالک بن گئے، ایسا الہ دین کا چراغ عوام کو بھی دے دیں تاکہ وہ بھی امیر بن جائے، یہ الہ دین کا چراغ حکومت پاکستان سٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کو بھی دیں تاکہ ان کا خسارہ بھی ختم ہو سکے، انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ عوام کی سٹیل مل خسارے میں ہوں اور حکمرانوں کی منافع میں، آج ہمارے ہاتھوں میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں لگی ہوئی ہے اور قوم کا ہر فرد ایک لاکھ بیس ہزار کا مقررض ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم پانامہ کیس میں سپریم کورٹ آنے سے پہلے نیب کے پاس گئے تھے مگر انہوں نے ہماری کوئی بات نہیں سنی کیونکہ وہ گونگے برے اور اندھے ہو چکے ہے، انہوں نے ہمیں کوئی جواب نہیں دیا حالانکہ اس کیس کی ذمہ داری ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی تھی مگر یہ سب ادارے مفلوج ہو چکے ہے اور ہم نے پارلیمنٹ میں قرار داد جمع کرائی ہے کہ چیئرمین نیب کی تقریری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیا جائے یہ ادارے عوام کے پیسوں سے چلتے ہے لیکن عوام کو انصاف دینے اور کرپٹ مافیا کا احتساب کرنے میں ناکام ہو چکے ہے، انہوں نے مزید کہا ہے کہ کرپٹ مافیا 70سالوں سے ہمارے اوپر قابض ہے مگر ہم کچھ نہیں کر سکتے اس میں ہمارا بھی قصور ہے کیونکہ ہم نے ہی سانپ کے منہ میں دودھ ڈالتے رہے لیکن اب عوام کو اس کرپٹ مافیا سے نجات حاصل کرلینی چاہئے، سراج الحق نے کہا ہے کہ اس کیس کا فیصلہ جو بھی ہوں حکومت کی اخلاقی ساکھ ختم ہو چکی ہے اور اب وہ وقت گیا جب لوگ ڈانڈے اٹھاکر عدالت کی طرف بھاگتے تھے اب 20کروڑ عوام سپریم کورٹ کی حفاظت کیے تیار کھڑے ہیں اور اس کیس کے فیصلے سے عوام کی تقدری وابست ہے اور میں اور میری قوم اس کیس کا سچ پر مبنی فیصلہ چاہتے ہیں۔

۔( وقار)