کراچی، شہر میں صفائی ستھرائی کو جدید مشینوں کے ذریعے کرنے کا آغاز کردیا گیا

شہر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرزہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم کراچی کو صاف ستھرا شہر بنانے میں کامیاب ہوجائیں، وزیربلدیات سندھ چائنا سے کراچی میں صفائی کے لئے 165 میں سے 22 گاڑیاں کراچی پورٹ سے باہر آگئی ہیں اور باقی گاڑیاں بھی چند روز میں سڑکوں پر ہوں گی، جام خان شورو

جمعرات 23 فروری 2017 15:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2017ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی میں آج سے ایک نئے باب کو رقم کرنے جارہے ہیں۔ شہر میں صفائی ستھرائی کو جدید مشینوں کے ذریعے کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے اور جلد ہی اس کے مثبت اثرات عوام کو نظر آئیں گے۔ شہر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرز اور عوام سے استدعا ہے کہ وہ اس میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم کراچی کو صاف ستھرا شہر بنانے میں کامیاب ہوجائیں۔

چائنا سے کراچی میں صفائی کے لئے 165 میں سے 22 گاڑیاں کراچی پورٹ سے باہر آگئی ہیں اور باقی مانندہ گاڑیاں بھی آئندہ چند روز میں شہر کی سڑکوں پر ہوں گی۔ ڈسٹرکٹ سائوتھ اور ایسٹ میں آئندہ چند روز کے اندر اندر چائنا کی کمپنی صفائی کا انتظام سنبھال لے گی۔

(جاری ہے)

چائنا کی کمپنی کو 26 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے ٹھیکہ دیا گیا ہے، جس میں گاڑیوں کی تمام مرمت اور دیگر کی ذمہ دار چائنا کی کمپنی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز کراچی پورٹ ٹرسٹ سے کسٹم کلئیرنس کے بعد آنے والی چینی کمپنی کی صفائی کی گاڑیوں کی آمد کے موقع پر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی پورٹ پر ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اے ڈی سنجارانی، چیئرمین ڈسٹرکٹ سائوتھ ملک محمد فیاض، چیئرمین سجن یونین ذوالفقار شاہ، نیاز سومرو اور دیگر بھی موجود تھے۔

وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو خود گاڑی چلا کر پورٹ سے باہر لائے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی کی عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ہم اس شہر کو صاف و ستھرا شہر بنا کر ہی دم لیں گے اور اس سلسلے میں چائنا کی کمپنی سے گلی کوچوں، محلوں اور سڑکوں کی صفائی کے حوالے سے دو اضلاع میں معاہدہ کیا گیا ہے اور اس مد میں مذکورہ کمپنی کو فی ٹن 26 ڈالر کے حساب سے سندھ حکومت ادائیگی کرے گی اور اس کام کو ڈی ایم سی کے ملازمین ہی سرانجام دیں گے اور ہر ڈسٹرکٹ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے تحت ایک ہزار صفائی کا عملہ مذکورہ کمپنی کو فراہم کرے گا، جبکہ دیگر تمام اخراجات جن میں مشینری کی مینٹیننس، کوڑے دانوں پر کنٹینرز کی تنصیب سمیت تمام امور چائنا کی کمپنی کے ذمے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جدید مشینوں کی کراچی میں آمد کے بعد کراچی میں صفائی ستھرائی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ جام خان شورو نے کہا کہ چائنا سے کوڑے دان کی جگہ کنٹرنرز20 ہزارکی تعداد میں کے ایم سی ورکشاپ پہنچ چکیں ہیں اور اب مشینری بھی پہنچ چکی ہے، جس کے بعد آئندہ چند روز میں عملی طور پر کام کا آغاز ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ کراچی کے دو اضلاع میں صفائی کا جدید نظام متعارف کرادیا جائے گا، جس کے بعد دیگر اضلاع کے منتخب نمائندوں کی کونسل کی منظوری سے ان اضلاع کو بھی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے تحت چائنا کی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا تاہم اس دوران کسی بھی ڈی ایم سی یا کے ایم سی کے ملازم کو ان کی نوکری سے نہیں نکالا جائے گا بلکہ چائنا کی کمپنی اچھا کام کرنے والے ملازمین کو مزید تنخوائوں میں اضافہ دے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صفائی ستھرائی اور اس کے بعد کچڑے سے بجلی بنانے اور دیگر پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :