ْریاست کی عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومتوں کا کام ہوتا ہے لیکن آزادکشمیر میں الٹی گنگا بہتی ہے یہاں روزگار فراہم کرنے کی بجائے چھین لیا جاتا ہے ‘منگلا ڈیم ہائوسنگ اتھارٹی کے 30سے زائد ملازمین کو برطرف کرنا زیادتی ہے

پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے بزرگ رہنما حاجی اللہ دتہ آرائیں کی صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 23 فروری 2017 14:15

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے بزرگ رہنما حاجی اللہ دتہ آرائیں نے کہا ہے کہ ریاست کی عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومتوں کا کام ہوتا ہے لیکن آزادکشمیر میں الٹی گنگا بہتی ہے یہاں روزگار فراہم کرنے کی بجائے چھین لیا جاتا ہے منگلا ڈیم ہائوسنگ اتھارٹی کے 30سے زائد ملازمین کو برطرف کرنا زیادتی ہے آزاد حکومت ایم ڈی ایچ اے کے برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو فوری طور پر بحال کرے تا کہ غریبوں کے چولہے جلتے رہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت نے الیکشن سے قبل اور بعد میں جو وعدے کیے وہ تاحال پورے نہیں ہو سکے حکومت میرپور کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے میںمکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے جن لوگوں نے ان کو ووٹ دیا آج یہ حکومت ان ہی لوگوں سے ووٹ دینے کا انتقام لے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومتوں کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہوتاہے لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت عوا م کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے ان کو دیا گیا حق بھی چھین رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میرپور کے عوام نے پاکستان کی خاطر دو مرتبہ اپنے آبائو اجداد اور قبروں کو پانی کی نظر کیا تا کہ پاکستان کو سرسبز و شاداب بنایا جا سکے اس کے باوجود ہر دور میں اہلیان میرپور کے ساتھ زیادتی کی گئی اور سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ۔متاثرین منگلا ڈیم پہلے ہی بے شمار مسائل سے دوچار ہیں اوپر سے آزاد حکومت نے متاثرین کے بچوں کو نوکریوں سے نکال کر ان پر ظلم کی انتہا کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہوتا ہے لیکن ن لیگ کی حکومت لوگوں کو روزگار نہیں بلکہ ان سے روزگار چھین لینے والی پالیسی پر گامزن ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایم ڈی ایچ اے کے تمام برطرف کیے گئے ملازمین کو فوری طو رپر بحال کیا جائے تا کہ ملازمین میںپائی جانے والی بے چینی دور ہو سکے اور غریبوں کو جولہے جلتے رہیں ۔

متعلقہ عنوان :