دوردراز علاقوں میں براڈ بینڈ سہولیات فراہم کرنے کے لئے حکومت موجودہ مالی سال کے دوران 12 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کر رہی ہے،صارفین کی تعداد میں 56 ہزار کا اضافہ ہو جائے گا،وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کا خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں پائیدار ترقی کیلئے براڈ بینڈ فیسلٹی کے معاہدہ پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب

یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے معاون ثابت ہوگا،وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان

بدھ 22 فروری 2017 23:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے مالیاتی اور ڈیجیٹل نظام کے حوالے سے حکومت کے ویژن کو پورا کرنے کیلئے آئندہ مالی سال تک تمام دوردراز علاقوں میں براڈ بینڈ سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بدھ کو خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں پائیدار ترقی کیلئے براڈ بینڈ فیسلٹی کے کنٹریکٹ پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ مالی سال کے دوران 12 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کر رہی ہے، جس سے صارفین کی تعداد میں 56 ہزار کا اضافہ ہو جائے گا۔

کنٹریکٹ پر یونیورسل سروس فنڈ اور ٹیلی نار پاکستان لمیٹڈ نے دستخط کئے۔ تقریب میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان اور وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایکنک نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے قیام کیلئے 9.2 ارب روپے کی منظوری دی ہے تاکہ ملک میں موجود آئی ٹی کی بھرپور صلاحیت سے استفادہ کیا جاسکے۔

حکومت کی اقتصادی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا نے پاکستان کی معاشی ترقی تسلیم کی ہے اور 2030ء تک اسے دنیا کی 32ویں بڑی معیشت بننے کی پیشنگوئی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2050ء تک ملک 17 بڑے معاشی ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے مخالفین سے کہا کہ وہ اپنی جھوٹی سیاست سے باہر آئیں اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی کیلئے حکومتی کوششوں میں تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اور امت مسلمہ کیلئے ایک قلعہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کسی کو اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور نہ ہی کوئی ملک اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث مجرموں کے خلاف ملک کو کارروائی کرنی چاہیے یا پھر پاکستان خود اپنی سلامتی کیلئے انکے خلاف کارروائی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ جون 2014ء میں کیا گیا اور سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ ملک کو آگے لیجانے کیلئے تعاون کریں۔ اس موقع پر انوشہ رحمان نے کہا کہ موجودہ پراجیکٹ ڈیجٹل پاکستان کیلئے وزیراعظم کے ویژن کا ایک اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ افراد تھری جی رابطہ کی سہولیات سے مستفید ہونگے جو صوبہ خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے بھی معاون ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 4226 غیر رسائی شدہ موضع جات تک یو ایس ایف کی رسائی ہوئی ہے اور بلوچستان میں براڈ بینڈ کی سہولیات کیلئے دیگر منصوبوں پر پیشرفت ہو رہی ہے۔