سالانہ سبی میلہ مویشیاں و اسپاں 2017کی منسوخی کے خلاف کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا و مظاہرہ

میلے کی منسوخی سے ہمارا معاشی قتل ہوا ہے ،ملک کے کونے کونے سے میلے میں شرکت کرنے والوں کے پاس واپسی کاکرایہ تک نہیں ،مظاہرین

بدھ 22 فروری 2017 23:52

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سالانہ سبی میلہ مویشیاں و اسپاں 2017کی منسوخی کے خلاف سرکس ،موت کا کنواں ،چریا گھر ،مالداروں کا مویشیوںسمیت ہزاروں افراد کا کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا و مظاہرہ،میلے کی منسوخی سے ہمارا معاشی قتل ہوا ہے ،ملک کے کونے کونے سے میلے میں شرکت کرنے والوں کے پاس واپسی کاکرایہ تک نہیں ،صوبائی حکومت نے نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ میلے مین شرکت کرنے والوں کے نقصانات کا ازالہ کرئے ،احتجاجی دھرنا دینے والوں کا مطالبہ ،تفصیلات کے مطابق سالانہ سبی میلہ2017کی منسوخی کے بعد سبی میلے مین شرکت کرنے والے سرکس ،موت کا کنواں ،چڑیا گھر ،جھولے ،کراکری اسٹالز مالکان کے علاوہ مالداروں نے سینکڑوں مویشیوں سمیت کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور مظاہرہ کیا اھتجاجی دھرنے اور مظاہرئے میں سبی میلہ مین شرکت کرنے والے متاثرین نے صحافیون کو بتایا کہ ہم ملک کے کونے کونے سے سبی میلہ میں شرکت کرنے کے لیے آئے ہیں اوراپنے بچوں کی روٹی روزی کی تلاش میں میلے میں آئے تھے لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے عین اس وقت میلے کو منسوخ کیا گیا جب میلے کے افتتاح میں ایک روز رہ گیا تھا انہون نے کہا کہ میلے کی منسوخی کی وجہ سے ہمیں نان شبینہ کا محتجاج بنایا گیا ہے اور اب ہمارئے پاس واپسی کا کرایہ تک موجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سبی میلہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کو فوری یقینی بنائے تاکہ ہم واپس گھروں کو لوٹ سکیں

متعلقہ عنوان :