حافظ سعیدکودہشتگردنہیں کہاجاسکتا، وہ بہترین این جی اوچلارہے ہیں: پرویز مشرف

بدھ 22 فروری 2017 22:31

حافظ سعیدکودہشتگردنہیں کہاجاسکتا، وہ بہترین این جی اوچلارہے ہیں: پرویز ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سابق صدر پرویزمشرف نے کہاہے کہ نوازشریف کے خلاف کیسزبے نظیردورسے چل رہے تھے ،وہ 10سال کیلئے معاہدہ کرکے بیرون ملک گئے تھے ،اسحاق ڈارنے اپنی مرضی سے لکھ کرحلفیہ بیان دیاتھا،تشددکے ذریعے بیان لینے کی باتیں بے بنیادہیں ،حکمران ملک کولوٹ رہے ہیں ،خود بھی چورہیں اوردوسروں کوبھی چورسمجھتے ہیں ،پانامہ کیس خراب کرنے کیلئے بہانے بنائے جارہے ہیں ،2008ء کے بعدکرپشن عروج پرتھی ،ہم نے اپنے دورمیں ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی ،حافظ سعیدکودہشتگردنہیں کہاجاسکتا،وہ بہترین این جی اوچلارہے ہیں ،لشکرطیبہ اورکشمیرمیں آزادی کیلئے لڑنیو الے دوسرے جہادی گروپ دہشتگردنہیں۔

بدھ کے روزنجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ نوازشریف10سال کامعاہدہ کرکے بیرون ملک گئے تھے اورنوازشریف کے خلاف کیسزبے نظیردورسے چل رہے تھے ،ہمارے دورمیں کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی ،دستاویزات غائب کرانے کی باتیں بے بنیادہیں ،نیب دستاویزات شریف خاندان نے خود غائب کرائی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہمارے دورمیں ایک پیسے کی کرپشن نہیں ہو ئی،میں نے روزی محنت سے کمائی ہے ،چوری سے نہیں ،مجھے ایک لیکچرزدینے پر40لاکھ ڈالرملتے ہیں ،پرویزمشرف نے کہاکہ پاکستان کولوٹاجارہاہے ،حکومت میں ہوتے ہوئے کرپشن کرناآسان ہوتاہے ،حکمران حکومت بھی کررہے ہیں اورکرپشن بھی کررہے ہیں ۔

پانامہ کیس خراب کرنے کیلئے بہانے بنائے جارہے ہیں ۔شریف خاندان عدالت کوگمراہ کررہے ہیں ۔انہوںنے مزیدکہاکہ 2008ء کے بعدکرپشن عروج پرتھی ،جنرل کیانی کے بھائیوں نے بھی کرپشن کی ۔انہوںنے کہاکہ تمام ترقیاتی منصوبوں اورسڑکوں سے مال بنایاجارہاہے ۔قطرسے مہنگی ایل این جی خریدی گئی ہے ۔سابق صدرنے کہاکہ حافظ سعیددہشتگردنہیں ،لشکرطیبہ اورجماعت الدعوہ بھی دہشتگردتنظیمیں نہیں ہیں ۔

لشکرطیبہ کشمیریوں کیلئے بھارتی فوج سے لڑرہی ہے ۔جسے دہشتگردی نہیں کہاجاسکتا۔آزادی کیلئے لڑنادہشتگردی نہیں ہوتی ،لشکرطیبہ اورجماعت الدعوة کوبھارت کے کہنے پردہشتگردتنظیمیں گرداناجارہاہے ،جماعت الدعوہ فلاحی تنظیم ہے ۔کمزورخارجہ پالیسی کے تحت پاکستان کی بات نہیں سنی جارہی ۔انہوںنے کہاکہ سیاسی ماحول میں تبدیلی کے باعث پالیسی میں بھی تبدیلی ہوتی رہتی ہے ۔

ہمارے دورمیں بھارت مذاکرات کی میزپرآگیاتھا،لیکن جہادی تنظیمیں مذاکرات میں رکاوٹ بن رہی تھیں اسی بناء پران پرپابندی لگائی گئی کیوں کہ ہم مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیرحل کرناچاہتے تھے۔پرویزمشرف نے مزیدکہاکہ افغانستان میں پختون اقلیت میں ہیں اکثریت دوسرے لوگوں کی ہے جوبھارت کے حامی ہیں ۔اسی بناء پرافغانستان بھارت کے ساتھ ہے ،اورپاکستان کے خلاف ہے۔