کاپی کلچر میں ملوث طالب علموں و اساتذہ کے خلاف مقدمہ درج ہوگا، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی

بدھ 22 فروری 2017 22:10

سکھر۔ 22فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) ڈپٹی کمشنر گھوٹکی سید اعجاز علی شاہ نے کہا کہ دسویں جماعت کے امتحانات کے دوران کاپی کلچر کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اگر کوئی بھی طالب علم، استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تواس کے اوپر ضلعی انتظامیہ مقدمہ درج کروائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل ہال میرپور ماتھیلو میں سکھر بورڈ کے امتحانوں کے حوالے سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے منقعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں 70 ونگ شہباز رینجرز کے ونگ کمانڈر کرنل منیب، ایس ایس پی گھوٹکی مسعود احمد بنگش، سیکرٹری بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھر کے امان اللہ انصاری، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلیم اللہ اوڈو سمیت اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلع کے ہیڈ ماسٹرز سے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میٹرک کے امتحانوں کے دوران ضلع کے حساس امتحانی سنٹروں پر رینجرز و پولیس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے تا کہ کاپی کلچر کو روکا جاسکے کیوںکہ کاپی کلچر معاشرے کے لیے ناسور بن گیا ہے جس کے باعث ہزاروں نوجوان متاثر ہو رہے ہیں اس لیے کاپی کلچر کے خلاف جنگ کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کاپی کے ذریعے حاصل کی گئی ڈگریاں بھی فضول ہیں اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ کاپی کلچر کے خلاف مہم تیز کریں کیوںکہ کاپی کلچر کا خاتمہ ہوگا تو بچے تعلیم کی طرف رجوع کرکے سخت محنت کریں گے کیونکہ ان کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہوگا جبکہ اساتذہ بھی ایمانداری کے ساتھ تعلیم دیں گے تاکہ ان کے شاگرد امتحانوں میں کامیابی حاصل کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ امتحانوں کے دوران کوئی بھی استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان کے اوپر مقدمہ درج کروایا جائے گااس لیے اساتذہ اور والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی عزت اور مرتبے کا خود خیال رکھیں اور طالب علموں کو اطلاع دیں کہ کسی بھی قیمت پر کاپی کلچر برداشت نہیں کریں گے اس کے علاوہ سینٹروں میں غیرمتعلقہ لوگوں کا داخلا ممنوع ہوگا اور امتحانی سنٹروں کے اندر موبائل فون یا کتاب لے جانے کی اجازت نہیں ، اساتذہ بھی امتحانی سینٹر کے اندر موبائل فون نہیں لے جا سکیں گے، تمام طالب علموں کی تلاشی لی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی ہدایات کے مطابق ضلع گھوٹکی کے تمام نجی اسکولوں و اداروں کو چاہئے کہ وہ 3 ہفتوں کے اندر اپنے اداروں کی دیواریں بلند کروائیں اور سی سی ٹی وی کئمرائیں لگواکہ سیکورٹی گارڈ بھرتی کریں بصورت دیگر ان کے اداروں کو ضلعی انتظامیہ15 دن کا نوٹس دیکر سیل کردے گی اس موقع پر انہون نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکاروں کو ہدایت دی کہ امتحانوں کے دوران وہ اپنی اپنی تحصیل میں قائم امتحانی سنٹروں کا دورہکرکے کاپی کلچر کے خلاف سخت اقدام اٹھائیں۔

اس موقع پر کرنل منیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امتحانوں کے دوران ضلعی انتظامیہ کو جہاں بھی ضرورت ہوگی رینجرز بخوبی اپنے فرائض سرانجام دے گی۔ اس موقع پر ایس ایس پی مسعود احمد بنگش نے کہا کہ امتحانوں کے دوران ضلع کے تمام سنٹروں پر پولیس اہلکار مقرر کیے جائیں گے کسی بھی شخص نے قانون توڑنے کی کوشش کی تو سخت کارروائی ہوگی۔ قبل ازیں سیکریٹری بورڈ آف انٹر میڈیئیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھر امان اللہ انصاری نے ضلعی انتطامیہ کا شکریہ ادا کیا اوربتایا کہ ضلع گھوٹکی میں 32 سینٹر قائم کیے جائیں گے جہاں پر تقریباً 19 ہزار طالب علم امتحان دیں گے اس حوالے سے تمام انتظامات مکمل کیے گئے ہیں۔