کندھ کوٹ کوضلع سندھ بلوچستان اورپنجاپ کی سرحدی پٹی ہونے کے باعث ہائی الرٹ سے ریڈالرٹ جاری

بدھ 22 فروری 2017 23:36

کندھ کوٹ کوضلع سندھ بلوچستان اورپنجاپ کی سرحدی پٹی ہونے کے باعث ہائی ..
کندھ کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) لاڑکانہ اور سکھرڈویژن کے مختلف اضلاع کے اعلیٰ عملداران اور سیکورٹی اداروں کے افسران حساس اداروں کے افسران کی جی اوسی پنوعاقل کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈپٹی کمشنرکشمورایٹ کندھ کوٹ کوضلع سندھ بلوچستان اورپنجاپ کی سرحدی پٹی ہونے کے باعث ہائی الرٹ سے ریڈالرٹ جاری کرکے ضلع بھر میں سیکورٹی کے انتہائی سخت احکامات جاری کرنے کی ہدایت کی ہے دوسری جانب ضلع کشمورکندھ کوٹ میں پولیس کی چوکسی سوالیہ نشان بن گئی سندھ بلوچستان اورپنجاپ کے سنگم پر واقع ضلع میں پولیس کی سنیپ چیکنگ مٹھی گرم کرنے لگی حراست میں لیئے گئے مشکوک افرادکے بھانے رشوت کا بازارگرم ایس پی ضلعی صدرمقام کے دفترکے ساتھ گھرہونے کے باوجو55کلومیٹردورواپڈاپاورہائوس کی کالونی میں بنگلے میں مقیم دفترشام کے پہر میںآنا 08ماہ سے معمول بنالیا لیاگیا حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر بلوچستا ن اورپنجاپ کے سرحدی پٹی پر پولیس کی نفری نے مشکوک افراد کے بھانے رشوت کا بازار گرم کررکھا ہے قومی شاہراہ ڈیڑہ موڑپر کے پی کے سے آنے والی مسافراورمال بردار گاڑیوں کی تلاشی کے برعکس پچاس سے دوسؤروپے تک خرچی مقرر کرکے بغیرتلاشی کے سندھ میں داخلے کی اجازت عام ہونے کے ساتھ ساتھ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کیمطابق ڈیڑہ موڑاور گڈو بیراج چوکی ماہانہ تیس لاکھ سے پینتیس لاکھ روپے میں فروخت ہونے کا سلسلہ جاری محکمہ ایکسائیز کے بھتہ الگ سے مقرربین الصوبائی سنگم پر سندھ میں منشیات پھیلانے کا یہی واحد راستہ ہے ضلع بھر میں کسی بھی درگاھ،مساجد ،قومی شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں جو دہشتگردی کے بڑے منصوبے کو دعوت دے رہی ہے ایس پی فداحسین جانوری گذشتہ 08ماہ سے دفترمیں آنے کے بجائے گڈوتھرمل پاور کالونی کے بنگلے میں موجود رہنامعمول بنالیاہے شام چاربجے دفترمیں آنے سے عرضیاں لیکرآنے والے چکرمیں پھنسے ہوئے ہیںدوسری جانب پولیس نے سنیپ چیکنگ کے بھانے سادہ لوح دیہاتیوں اور شہریوں سے مٹھی گرم کرنامعمول بنایاہوا ہے سندھ بلوچستان کی طویل سرحدی پٹی پر کوئی خاص توجہ نہیں جس سے متحارب صوبہ بلوچستان سے بڑی تخریب کاری کا خدشہ ہے رینجرزکی جانب سے گڈوبیراج پر سنیپ چیکنگ کا آغازکردیاہے تاہم کوئی خاطرخواہ کامیابی نہیں ملی ہے دوسری جانب امام باڑوں اور درگاہوں مذہبی اداروں پر سیکورٹی کے نامناسب اقدامات کے باعث علائقہ کے سماجی وسیاسی ،کاروباری،مذہبی رہنمائوں ایڈووکیٹ عبدالغنی بجارانی،وکیل کلیم اللہ بکھرانی،بشیرحیدری ،غلام عباس ہاشمی ،میرفائق علی جکھرانی ودیگرنے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ ،آئی جی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے دریں اثناء ایس پی کے ریڈرشاہد میرانی نے بتایاکے پولیس کی سخت سیکورٹی ہے اورسب اچھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :