وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تنگی دھماکے شہداء کے لواحقین ، زخمیوں کیلئے جامع امدادی پیکیج کا اعلان ، پولیس کو بہادری پر علیحدہ 50 لاکھ روپے کا انعام ملے

اچانک حالات کی خرابی کے پیچھے قوم دشمن محرکات ہے، حالات ٹھیک ٹھاک بہتری کی طرف جا رہے تھے صوبے میں امن تھا،یہ ایک ٹارگٹڈ رویہ اور شرپسند سوچ ہے جو قوم کے اعصاب کمزور کر کے ملک کوپیچھے دھکیلنے کی سازش ہے ، ہم ان محرکات کا خاتمہ کرینگے ،حواس باختہ دشمن کے اہداف مکمل نہیں ہونے دینگے ،پرویزخٹک کا تنگی میںبار کونسل سے خطاب اور ذرائع ابلاغ سے گفتگو

بدھ 22 فروری 2017 23:22

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تنگی دھماکے شہداء کے لواحقین ، زخمیوں کیلئے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویزخٹک نے چارسدہ خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات ٹھیک ٹھاک بہتری کی طرف جا رہے تھے صوبے میں امن تھا ، اچانک حالات کی خرابی کے پیچھے قوم دشمن محرکات ہے ، یہ ایک ٹارگٹڈ رویہ اور شرپسند سوچ ہے جو قوم کے اعصاب کمزور کر کے ملک کوپیچھے دھکیلنے کی سازش ہے۔

ہم ان محرکات کا خاتمہ کرینگے اور خواس باختہ دشمن کے اہداف مکمل نہیں ہونے دینگے ،پوری قوم نے افواج کے ساتھ مل کر مشترکہ سوچ کے تحت مقابلہ کرنا ہے ،دیگر اقدامات کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے شہداء اور زخمیوں کے لئے جامع امدادی پیکیج اور پولیس کی بہادری پر 50 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا اور بار کونسل کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ڈی سی چارسدہ کو تخمینہ لاگت لگاکر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روز تنگی ضلع چارسدہ میںبار کونسل سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے چارسدہ خودکش دھماکے میں وکلاء اور پولیس کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کی حالیہ لہرقومی ترقی اور خوشحالی کے خلاف ایک سازش ہے۔ یہ اسلامی یاکوئی اور مسئلہ نہیں بلکہ ایک شرپسند سوچ ہے جسکے تحت دشمن قوم کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

دشمن کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم تکا لیف اور مصائب سے گزر کر کندن بن چکے ہے۔ہم تباہی پھیلانے والوں کے خلاف اکھٹے ہیں اور ان کا مقابلہ کرینگے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ برائیاں ہم پر مسلط کی گئی ہے کیونکہ دشمن ہماری ترقی اور خو شحالی نہیں دیکھ سکتا۔ وزیراعلیٰ نے قوم کو پیغام دیا کہ وہ بھی اپنے اردگرد مشکوک اور غلط سرگرمیوں کی رپورٹ دیں یہ ایک اجتماعی مسئلہ ہے سب نے مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

یہ جنگ صرف حکومت یا فورسز کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے بحیثیت قوم متحد ہو کر حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ اور اپنے وطن کی حفاظت کرنی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کے حوالے سے ایک سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبے میں اچھا کام ہورہا ہے۔ ہمارا صوبہ پلان پر عمل درآمد کرنے میں سب سے آگے ہے کسی کو کوئی شکایت نہیں ہے۔

ہمارے صوبے میں دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لئے پاک افواج، پولیس، سیکیورٹی ادارے اورانٹیلی جنس مشترکہ کاوشوں میں مصروف ہے۔ اعلیٰ سطح پرپیشگی معلومات کا باقاعدگی سے تبادلہ ہوتا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ پہلے دن سے ان کا مئوقف ہے کہ ملک میں امن ہو امن کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ۔ وزیراعلیٰ نے اس مقصد کیلئے بارڈر مینجمنٹ مزید بہتر کرنے پر زور دیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی حکومت کی کاوشوں اور اصلاحات کے نتیجے میں ادارے فعال ہو چکے ہیں۔ ادروں کی کارکردگی اور خدمات کی بہتری میں بہت فرق پڑا ہے۔ ہم قومی ترقی اور خوشحالی کے لئے متعین اہداف کا حصول یقینی بنائیگے۔ ہم ایک بہادر قوم ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہے۔ ہم نے اجتماعی سوچ کے تحت دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے اور ملک دشمن عناصر کو شکست دینی ہے۔

متعلقہ عنوان :