ایس ای سی پی کے ریفرنس پر نیب نے ڈیفالٹ کرنے والے بروکر کو گرفتار کر لیا

بدھ 22 فروری 2017 22:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نیب راولپنڈی نے عبدل وحید جان سکیورٹیز کے ڈائریکٹر حسن وحید جان کو گرفتار کر لیا ہے۔ نیب کی ٹیم نے اے ڈبلیو جے سکیورٹیز کے دفترواقع سیکنڈ فلور، سٹاک ایکس چینج ٹاور اسلام آباد پر چھاپہ مارا اور ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔

نیب کی ٹیم نے حسن وحید جان کو بدھ کی صبع احتساب عدالت میں پیش کیا اور مزید تفشیش کے لئے ملزم کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا۔ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر نیب کے چیئرمین نے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔ دو ہفتے قبل لاہور لاہور کے بروکر کے ڈیفالٹ کئے جانے کے واقع پر چیئرمین ایس ای سی پی سخت نوٹس لیا اور اس حوالے سے ایس ای سی پی اور اسٹاک ایکس چینج کو غیر معمولی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایس ای سی پی کے کمیشن کا ایک غیر معمولی اجلاس بلایا گیا۔ دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس میں بروکرز کے فراڈ اور اسباب پر غور کیا گیا۔ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ایس ای سی پی نے ایسے تمام اقدامات لینے کا فیصلہ کیا جن کے نتیجے میں ایسے واقعات کا مستقل سد باب ممکن ہو سکے۔ چیئرمین ایس ایس ی پی نے یہ معاملہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ بھی اٹھایا اور انہیں قائل کیا کہ اسٹاک ایکس چینج بھی فوری طور پر بطور فرنٹ لائن ریگولیٹراپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہو جائے تا کہ بروکرز کی جانب سے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا راستہ ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے۔

اس پر پی ایس ایکس کے بورڈ نے اسٹاک ایکس چینج کے چیف ریگولیٹری آفیسر کو تحقیقات کے مکمل ہونے تک معطل کر دیا اور بطور فرنٹ لائن ریگولیٹر بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے بورڈ کے اس اقدام کو سراہا اور بورڈ کا شکریہ ادا کیا اور اسے مارکیٹ کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے عمل کے آغازسے تعبیر کیا۔ اس سے پہلے چیئرمین نے غیر معمولی اقدام کے طور پر ایس ای سی پی کے گیارہ افسروں کو ایم آر سکیورٹیز کا ریکارڈ قبضے میں لے کر اس بروکر ہاوس کے معاملات کی مکمل چھان بین کے لئے لاہور روانہ کیا۔

تحقیقات کا یہ سلسلہ پانچ روز تک جاری رہا اور ایس ای سی پی کی ٹیم تمام حقائق سامنے لے آئی۔ ان تحقیقات سے پتہ چلا کہ بروکر ہاوس غیر مجاز ٹریڈنگ، غیر قانونی طور پر ڈیپازٹ وصولی کرنے میں ملوث ہے جبکہ اس نے سرمایہ کاروں کے فون نمبرز اور ایڈریس بھی غلط دئے ہوئے ہیں۔ بروکر ہاوس اپنے سرمایہ کاروںکو سرمایہ واپس نہیں کر رہا اور نہ ہی ان کو حصص منتقل کر رہا ہے اور بروکر ہاوس نے سرمایہ کاروں کے اکائونٹ کو الگ الگ ظاہر نہیں کیا ہوا۔

کیونکہ چیئرمین ایس ای سی پی کے نزدیک یہ معاملہ انتہائی سنگین نوعیت کا تھا اس لئے انہوں نے گزشتہ روز چیئرمین نیب سے ذاتی طور پر ملاقات کی اور انہیں درخواست کی کہ نیب اس معاملہ میں بہت تیز رفتاری سے لاہور اور اسلام آباد کے برکروں کے خلاف کارروائی کرے تا کہ سرمایہ کاروں کا کپیٹل مارکیٹ پر اعتماد برقرار رہے۔ چیئرمین نیب کے احکامات پر نیب راولپنڈی کے حکام نے اے ڈبلیو جے سکیورٹیز کے خلاف فوری طور پر تحقیقات شروع کر دیں اور بروکر کمپنی کے ڈائریکٹرحسن وحید جان کو گرفتار کر لیا۔ …(آچ)

متعلقہ عنوان :