ایوو کی طرف سے بلوں کی مد میں اضافی چارجز کی وصولی کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے،پی ٹی اے حکام

بل انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح سے بھیجے جاتے ہیں، سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ نیکی کمیونیکیشن کو بریفنگ سینیٹر شبلی فراز نے ایوو کی طرف سے وصول کردہ اضافی بلوں کو فراڈ قرار دیا کمیٹی کی جاز اور وارد کی فرنچائز کے خاتمے کے معاملے پر کسی کو نقصان پہنچائے بغیر معاملہ افہام وتفہیم سے ختم کرنے کی سفارش

بدھ 22 فروری 2017 22:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ نیکی کمیونیکیشن کو پی ٹی اے حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ایوو کی طرف سے بلوں کی مد میں اضافی چارجز کی وصولی کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔بل انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح سے بھیجے جاتے ہیں،رکن کمیٹی سینیٹر شبلی فراز نے ایوو کی طرف سے وصول کئے جانے والے اضافی بلوں کو فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا پیکج ختم ہونے کی صورت میں پی ٹی اے کی طرف سے عوام کو قبل از وقت آگاہ کرنے کا پابند ہونا چاہئے۔

بغیر اجازت رقم کی کٹوتی انصاف کے برخلاف ہے،کمیٹی نے جاز اور وارد کی فرنچائز کے خاتمے کے معاملے پر کسی کو نقصان پہنچائے بغیر معاملہ افہام وتفہیم سے ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے فاٹا،کے پی کے اور بلوچستان میں یونیورسل سروسز فنڈ کے منصوبہ جات کے معاملہ پر تشکیل دی گئی،کمیٹی کی مدت میں 2ماہ کی توسیع کردی ہے،قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی25 کروڑ کے نان ڈویلپمنٹ بجٹ میں سی13کروڑ86لاکھ صرف ہوچکے ہیں،پی ایس ڈی پی کی کل 13سکیموں میں12کیلئے مالی سال2016-17ء میں1109 ملین مختص کئے گئے ہیں،جن میں سی317 ملین جاری کئے گئے جن میں290 ملین صرف کئے گئے ہیں۔

وزیراعظم سیکرٹریٹ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئی190 ملین کا منصوبہ ہے۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹیر شاہی سید کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا جس میں سینیٹر تاج محمد آفریدی،سینیٹر رحمان ملک،سینیٹر گیان چند،سینیٹر سید شبلی فراز،سینیٹر عثمان سیف اللہ خان،سینیٹر غوث محمد خان،سینیٹر فرحت اللہ بابر کے علاوہ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی،ممبر پی ٹی اے،سی ای او جاز فرنچائز و دیگر حکام شریک رہی۔(ولی)