تمام مسلمانوں کے متفقہ بزرگ ہیں عام لوگوں کے علاوہ بالخصوصی دیوبندی بریلوی دیگر مسالک ان کی درگاہ پر حاضری کو اپنی سعادت گردانتے ہیں‘دہشت گردوں کو انسانیت کے دشمن، دین اسلام اور پاکستان کے بدترین غدار سمجھتے ہیں‘ 24فروری جمعہ کو جے یوآئی ف اور دیوبندی دینی مدارس ’یوم مذمت دہشتگردی‘ منائیں گے

جمعیت علماء اسلام (ف) فیصل آباد کے ضلعی امیر مخدوم زادہ سید محمد زکریا شاہکی میڈ یا کا نفرنس

بدھ 22 فروری 2017 22:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی امیر مخدوم زادہ سید محمد زکریا شاہ نے فیصل آباد کے اہم دیوبندی مدارس کے ذمہ داران شیخ الحدیث مفتی محمد طیب ،قاری حبیب الرحمن رحیمی، عبیدالرحمن شاہ، مولانا یعقوب عثمانی ودیگر کے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہون شریف میں آرام فرما بزرگ حضرت خواجہ عثمان مروندی ؒ المعروف لعل شہباز قلندر کسی ایک مسلک کے نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کے متفقہ بزرگ ہیں عام لوگوں کے علاوہ بالخصوصی دیوبندی اور بریلوی ودیگر مسالک ان کی درگاہ پر حاضری کو اپنی سعادت گردانتے ہیںدہشت گردوں کو انسانیت کے دشمن، دین اسلام اور پاکستان کے بدترین غدار سمجھتے ہیں پاکستان میں نفاذ اسلام کیلئے پرامن اور آئینی پارلیمانی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں24فروری جمعہ کو جے یوآئی ف اور دیوبندی دینی مدارس ’یوم مذمت دہشتگردی‘ منائیں گے جس میں مساجد کے خطباء دہشت گردی کی مذمت اور مدارس دینیہ کی اہمیت وعظمت بیان کریںگے دہشت گردی کے خلاف پنجاب سمیت ملک بھر میں رینجرز واداروں کے آپریشن کی حمایت کرتے ہیںپنجاب میں بھی رینجرز آنی چاہیے تاہم دہشت گردی کو دینی مدارس وطبقے سے نہ جوڑا جائے دہشت گردی ، فرقہ واریت عسکریت پسندی کا مذہب اور مدارس سے کوئی تعلق نہیں جمعیت علماء اسلام اور دینی مدارس کے ذمہ داران اس قسم کے معاملات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیںکرپشن، اغواء برائے تاوان جیسے جرائم کو بھی دہشت گردی کے زمرے میںلایا جائے دہشت گردی کی مذمت اور اداروں سے تعاون کرنے والوں کو ہراساں کرنا مناسب نہیں وفاق المدارس سے ملحق مدرسہ الخلیل کے ناظم اور ممتاز کاروباری شخصیت مولانا ابراہیم خلیل کو رہا کیا جائے وہ پرامن ترین زندگی گزار رہے ہیں شہر کے کسی ایک مدرسہ کا بھی خراب ریکارڈ نہیں ہے قائد جمعیت مسئلہ کشمیرکے تناظر میں حافظ سعید کی گرفتاری کی مذمت کر چکے ہیںانہوں نے کہاجمعیت علماء اسلام نے چند سال قبل کوئٹہ میں 10ہزارعلماء اور پشاور میں 25ہزار علماء کی موجودگی میں متفقہ طور پر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عسکریت پسندی سے لاتعلقی کا اعلان کیا جبکہ دیوبند مکتب فکر کے 150علماء کرام نے جوملک کے جید دارالافتاء سے تعلق رکھتے ہیں متفقہ فتویٰ دیا ہے کہ ملک میں اسلحہ اٹھانا غیر شرعی ہے۔

(جاری ہے)

ہم سب یہاں ایک مرتبہ پھر اس کی تائیدکرتے ہیں۔انہوں نے کہا چند دنوں میںدرجنوں بے گناہ شہریوں، اعلیٰ افسران وسیکورٹی اہلکاروںخصوصاً درگاہ حضرت سید عثمان مروندیؒ المعروف لعل شہباز قلندرسہون شریف ، لاہور چیئرنگ کراس، کوئٹہ،خیبرپختونخوا میں دہشتگردانہ واقعات میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیںاور ان دہشت گردانہ واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

لہٰذا ہم بھی اسی مؤقف کو دہراتے ہوئے مزارات پر حملوں میں شہید ہونے والے عام مسلمانوںسمیت تمام انسانوں کے خون کو مقدس سمجھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت اپنے فریضہ سے سبکدوش ہو جبکہ سہون شریف کے سجادہ نشین سے قائد محترم حضرت مولانا فضل الرحمن زیدمجدہم نے تعزیت بھی کی ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے حضور سرور کائنات ، رحمت دوعالم، شافع محشر، ساقی کوثر محمد عربیؐ اور دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کی ناموس کے قانون 295-Cمیں ترمیم کی کوششیں کی جارہی ہیں ایسے موقع پر مسالک کے درمیان اختلافات کو ہوا دینا ان سیکولر اور سامراجی قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل ہوگا جو اس ملک کے بنیادی نظریے اور آئین سے انحراف کرکے ایک لادین ریاست بنانا چاہتے ہیںلہٰذا مسالک کے درمیان اس قانون کے حوالہ کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف بھی اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے انہوں نے کہاجمعیت علماء اسلام اور فیصل آباد کے دیوبندی مدارس اس جمعہ کو یوم مذمت دہشت گردی منائیں گے جس میں دہشت گردانہ واقعات کی مذمت اور مدارس دییہ کی اہمیت اور عظمت وپاکستان میں اسلامی نظام کے عادلانہ نفاذ کیلئے آئینی وسیاسی جدوجہد پر روشنی ڈالیں گے۔

متعلقہ عنوان :