چین امریکہ کے عاید سرحدی برآمدی ٹیکس کی تفصیلات کے بعد اپنی مصنوعات کی قیمتوں کا اندازہ لگائے گا

چین کے وزیر تجارت گائو ہوچنگ کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پرردعمل

بدھ 22 فروری 2017 22:24

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) چین کے وزیر تجارت گائو ہوچنگ نے کہا ہے کہ چین امریکہ کی جانب سے سرحدی برآمدی ٹیکس لگائے جانے کی تفصیلات کے بعد اپنی مصنوعات کی قیمتوں کا اندازہ لگائے گا ۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئیٹر اکائونٹ پر شئیر کی گئی پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کہ تمام ممالک ایک بنیادی فارمولے کے تحت بین الاقوامی تجارتی پالیسی اور قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

چین امریکہ میں صدارتی الیکشن میں ایک صدارتی امیدوار کی جانب سے دئے گئے ریمارکس کو کوئی اہمیت نہیں دیتا اور نہ اس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے۔جب تک چین امریکہ کی نئی انتظامیہ کی جانب سے تجارت میں امریکی رویہ نہ دیکھ لے۔آر سی ای پی کے اجلاس میں گائو ہوچنگ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کی اصلیت واضح ہونے پر ہی کسی فیصلہ پر پہنچا جائے گا۔لیکن اس ضمن میں ابھی بہت سے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔چین مذاکرات میں تعمیری اور مثبت رویہ اپنائے گا تا کہ دیرینہ معاملات کو بہتر طور پر حل کیا جا سکے۔آر سی ای پی ،آسیان کیساتھ مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے جس میں چھ بڑے تجارتی شراکت دار چین ،جاپان،شمالی کوریا،بھارت نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :