بھارت نے چین کے مولانا مسعود اظہر کے خلاف کاروائی کیلئے ناکافی ثبوت کے موقف کو مسترد کردیا

انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اصولی موقف پر قائم رہنے کے باوجود اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کے خلاف پابندیوں کے خلاف چین کا بلاک ایک سیاسی فیصلہ تھا، ثبوت کا بوجھ بھارت پر نہیں ہے ،بین الاقومی برادری مسعود اظہر کے خلاف کاروائی پر رضا مند ہے ،جیش محمد کے سربراہ کے خلاف پابندیوں بارے سلامتی کونسل میں حالیہ تازہ ترین تجویز امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کی طرف سے آئی تھی،بھارتی سیکرٹری خارجہ جے شنکرکی چینی حکام سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 22 فروری 2017 21:13

نئی دہلی/بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) بھارت نے چین کی جانب سے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے خلاف کاروائی کیلئے ناکافی ثبوت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اصولی موقف پر قائم رہنے کے باوجود اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کے خلاف پابندیوں کے خلاف چین کا بلاک ایک سیاسی فیصلہ تھا۔

بدھ کو بھارتی میڈیا کے مطابق انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اصولی موقف پر قائم رہنے کے باوجود اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کے خلاف پابندیوں کے خلاف چین کا بلاک ایک سیاسی فیصلہ تھا۔

(جاری ہے)

اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سیکرٹری خارجہ جے شنکر نے سینئر چینی حکام پر واضح کیا ہے کہ ثبوت کا بوجھ بھارت پر نہیں ہے ،بین الاقومی برادری مسعود اظہر کے خلاف کاروائی پر رضا مند ہے ،جیش محمد کے سربراہ کے خلاف پابندیوں بارے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حالیہ تازہ ترین تجویز امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کی طرف سے آئی تھی۔

اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کے پہلے دور کیلئے چینی ہم منصبوں سے ملاقات کیلئے سیکرٹری خارجہ جے شنکر ایک سنیئر بھارتی وفد کی قیادت کررہے تھے۔واضح رہے کہ بھارتی وفد ایس جے شنکر کی سربراہی میں گزشتہ روز چین کے دورے پر بیجنگ پہنچا تھا۔