خام تیل پر ڈیوٹی سے متعلق ایف بی آر کی وضاحت ،وفاقی حکومت کا پروپیگنڈا

وفاقی حکومت ٹیکس و ڈیوٹی کی مد میں 30روپے فی لیٹر وصول کر تی ہے ، خیبر پختونخوا کی تجویز کر دہ ڈیوٹی صرف ایک روپیہ ہے،صوبائی وزیر عاطف خان

بدھ 22 فروری 2017 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) صوبائی وزیربرائے ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے ایک اخبار میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے شائع ہونے والی خبر کی بھر پور تردید کی ہے جس میں ایف بی آر نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تجویز کردہ خام تیل پر ایک ہزار روپے فی بیرل فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفا ذ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔

وزیر موصوف نے کہا ہے کہ یہ تاثر حقائق کے منافی اور وفاقی حکومت کی پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے ۔ معزز وزیر نے حقائق کی وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی مد میں 30روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے جو کہ عوام کی قوت ِخرید پر بھاری بوجھ ہے اس کے مقابلے میں تمام صوبوں کی تجویزکردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا پیٹرولیم مصنوعات پر صرف ایک روپے کا اضافی اثر پڑے گا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے مزید واضح کیا کہ یہ ڈیوٹی صرف اندرون ملک پیدا ہونے والے خام تیل پر عائد ہوگی جو ملک کی روزانہ مانگ کا صرف 17% ہے۔ ایک روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تناسب وفاقی حکومت کی عائد کردہ 30روپے صرف 4% ہے۔ یہ بات انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ جب وفاقی حکومت ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں 56% فی لیٹر وصول کر سکتی ہے تو صوبوں کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک روپے فی لیٹر پیٹرولیم مصنوعات پر کوئی معنی خیز اثر کیسے ہو سکتاہے۔

محمد عاطف خان نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت اور اس کے ذیلی ادارے تمام صوبوں کے حقوق اور عوام کی فلاح و بہبود کی خاطر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز پر من گھڑت اعتراضات کی بجائے عوام کی فلاح و بہبود کی خاطر صوبوں کی تجویزکو فی الفور عملی جامہ پہنائے ۔ یا د رہے کہ مجوزہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز کو تمام صوبوں بشمول سندھ و بلوچستان کی بھر پور حمایت حاصل ہے ۔

متعلقہ عنوان :