سینیٹ قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط اور استحقاق کااجلاس

معاشرے میں بہتری لانے اور مکمل شفافیت کیلئے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں،سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی

بدھ 22 فروری 2017 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط اور استحقاق کے چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا ہے کہ معاشرے میں بہتری لانے اور مکمل شفافیت کیلئے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں پارلیمنٹ رکاوٹ نہیں بنے گی ایوان بالاء اور قائمہ کمیٹیوں کے فیصلوں اور سفارشات پر من و عن عمل کیا جانا چاہیے۔

این اے آر سی کی 1400 ایکڑ زمین کے معاملے کو سی ڈی اے ، وزیر کیڈ کے توسط سے وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کرائے۔ سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کی طرف سے ایوان بالاء میں قائمہ کمیٹی تحفظ خوراک کی سفارشات پر سی ڈی اے چیئرمین کے وعدے کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کی تحریک استحقاق اجلاس میں زیر بحث آئی ۔ سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ این اے آر سی کی 1400 ایکڑ زمین پر میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائوسنگ سکیم بنانے کے حوالے سے ایوان بالاء میں اٹھائے گئے معاملے کو چیئرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹی سینیٹ تحفظ خوراک کوبجھوایا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے این اے آر سی کی زمین کو اسی حالت میں زرعی شعبے اور دفاتر کیلئے استعمال میں رکھنے کی سفارش کی ۔سی ڈی اے چیئرمین نے کمیٹی اجلاس میں یقین دہانی کرائی تھی کہ مجوزہ زمین کی لیز منسوخی کی سمری واپس لی جائے گی ۔ سینیٹ قواعد کے تحت سفارشات پر عملدرآمد نہ کیے جانے کے خلاف ایوان بالاء میںمعاملہ دوبارہ اٹھایا گیا۔ ایک بار پھر سینیٹ قواعد و ضوابط و استحقاق کمیٹی میں بھی لیز منسوخی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی سی ڈی اے وکیل نے سپریم کورٹ میں دو دفعہ موقف تبدیل کیا ۔

14 ماہ گزرنے کے باوجود معاملہ جوں کا توں ہے۔سی ڈی اے کی طرف سے الاٹ کردہ 43 پلاٹس میںسے قواعد کی خلاف ورزی پر ایک بھی لیز منسوخ نہیں کی گئی۔ لیکن این اے آر سی کی ذرخیز اور سرکاری قیمتی زمین پر جس کی بھی نظریں ہیں کوئی اور جگہ تلاش کرے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت کیڈ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی تحفظ خوراک اور قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط و استحقاق کی سفارشات اور ہدایات میںکوئی ابہام نہیں۔

وزارت خوراک نے بھی وزیر اعظم کو بجھوائی گئی رپورٹ میں لیز منسوخی کی حمایت نہیں کی ۔ سمری وزارت کیڈ نے اسی طرح وزیراعظم کو بجھوا دی ہے ۔کابینہ اجلاس میں سمری وزیراعظم کو دوبارہ بجھوائی جائے گی ۔ اور وزیراعظم سیکرٹریٹ کے فیصلے سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹرڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس کب ہوگا۔

کسی کو اندازہ نہیں ۔ وزارت کیڈ اور سی ڈی اے اپنی اپنی سفارشات وزیرکیڈ کے ذریعے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ میں پیش کریں ۔ کمیٹی نے سی ڈی اے اور وزارت کیڈ کو ایک ماہ میں معاملہ حل کرنے کا آخری موقع دے دیا ۔ محرک سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کی طرف سے ایوان بالاء میںنیشنل بنک اور وزارت خزانہ کے غلط جواب پر انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ سے بات چیت کے ذریعے حل ہونے تک معاملہ موخرکر دیا جائے ۔

سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایوان بالاء میں غلط جواب پیش کرنے کی تحریک استحقاق کے محرک سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران نے تسلیم کیا کہ ایوان بالاء میں دیئے گئے جواب میںمعلومات نا مکمل تھیں ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جزوی سچ مان لیا گیا ہے ۔ آئندہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔

جعلی ڈگریوں کے خلاف تحقیقات جاری رہیں لیکن کتنے اور لوگوں کی مجوزہ تعلیمی اسناد تصدیق کیلئے بجھوائیں گئیں ۔نتیجہ کیا نکلا کمیٹی کو اگلے اجلاس میں تفصیلات دی جائیں ۔ ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ ایک ملازم کی بی ایس سی کی ڈگری کراچی یونیورسٹی نے جعلی قرار دی جو اس نے محکمانہ ترقی کیلئے جمع کرائی تھی ۔ ملازمت حاصل کرتے وقت جمع کرائی گئی تعلیمی سند اصل ہے ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جتنی بھی جعلی اسناد ہیں یا غلط استعمال ہوئی ہیںمکمل تحقیقات جاری رکھی جائیں ۔ اورآئندہ اجلاس میںکمیٹی کوپیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔ اجلاس میں سینیٹرز سید مظفر حسین شاہ ، فرحت اللہ بابر ، سلیم ضیاء ، سردار محمدیعقوب خان ناصر، عثمان سیف اللہ خان کے علاوہ وزارت کیڈ ، سی ڈی اے ، ایوی ایشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :