ایف بی آر کے چھاپوںسے متعلقہ کالے قوانین فوری واپس لیے جائیں‘ پیاف

بزنس کمیونٹی کا استحصال، بلا وجہ چھاپے اور ہراسمنٹ کا سلسلہ ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکا ہے،وزیر اعظم، چیئر مین ایف بی آر اور وزیر اعلیٰ پنجاب معاملہ حل کروائیں

بدھ 22 فروری 2017 17:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ (پیاف ) نے کہا ہے کہ سیکشن 38 بی اور40 بی جیسے کالے قوانین فوری واپس لیے جائیں،کاروباری افراد کے احاطوں پر بلا جواز چھاپے بند کرائیں، یہ سلسلہ اب برداشت سے باہر ہو چکا ہے ،ان سیکشن کے تحت ایف بی آر کے با اختیار افسران کاروباری افراد کے دفاتر اور مینوفیکچرنگ یونٹس، سٹاکس، اکائونٹس اور ریکارڈز تک رسائی رکھتے ہیں اور متعلقہ سامان اور ریکارڈ ضبظ کر کے دھمکیاں دیتے ہیں جو سراسرزیادتی ہے۔

پیاف کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیاف عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے بزنس کمیونٹی کا استحصال، بلا وجہ چھاپے اور ہراسمنٹ کا سلسلہ ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکا ہے ۔

(جاری ہے)

ٹیکس دینے کے باوجود بزنس کمیونٹی ہراسمنٹ کا شکار ہے ۔ ایف بی آربزنس کمیونٹی کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مشکلات پیدا کر رہے ہیں جسکی وجہ سے صنعتکار اور تاجر برادری نہایت پریشان ہیں۔

گزشستہ روز اجلاس میں پیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار، سابقہ چیئرمین پیاف میاں شفقت علی، سینٹر ظفر اقبال، سہیل لاشاری ملک طاہر جاوید ، لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر امجد علی جاوا، ناصر حمید خان، سیئنر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی ،وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم سمیت پیاف ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ میاں انجم نثار نے کہا کہ بزنس کمیونٹی مسکل حالات کے باوجود ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے مگر بیورو کریسی ٹیکس دہند گان کے ساتھ غیر ضروری سختیاں کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے کئی دنوں سے سیکشن 38 بی اور40 بی کو ایڈریس کر رکھا ہے اور اس سلسے میں ہم نے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا ہے۔ پیاف کے عہدیداران نے وزیر اعظم، چیئر مین ایف بی آر،اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سنگین معاملے پر فوری طور پر توجہ دیتے ہوئے کاروباری افراد کے احاطوں پر بلا جواز چھاپے بند کرائیں، یہ سلسلہ اب برداشت سے باہر ہو چکا ہے ۔

متعلقہ عنوان :