یہودی شرپسندوں کا قبلہ اول پر دھائووں، مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری

ْ102 یہودی شرپسندوں کی فوج، پولیس کے حصار میں مقدس مقام کی بے حرمتی، اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب

بدھ 22 فروری 2017 17:03

یہودی شرپسندوں کا قبلہ اول پر دھائووں، مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) یہودی شرپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز102 یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔گزشتہ سے پیوسہ ایک ہفتے کے دوران 156 یہودی آبادکاروں، 85 یہودی طلباء اور 43 اسرائیلی فوجی وردیوں میں ملبوس اہلکاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز102 یہودی آباد کار فوج اور پولیس کے سیکیورٹی دستوں کی نگرانی میں مراکشی دروازے سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ ان میں 45 یہودی آباد کار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے، جو بہ ظاہر سول معلوم ہو رہے تھے جبکہ 57 صہیونی پولیس اور فوج کی وردیوں میں ملبوس تھے۔

(جاری ہے)

پچھلے ہفتے مجموعی طورپر 330 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر یہودی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور انہیں اشتعال انگیز اقدامات سے روکنے کی کوشش کی مگر قابض پولیس اور فوج نے فلسطینی محافظوں کو مسجد کے داخلی اور خارجی دروازوں سے دور ہٹا دیا۔ اس دوران مسجد میں نماز کیلئے آنیوالی فلسطینی خواتین اور مردوں کو بھی گھنٹوں باہر کھڑے رکھا گیا اور تلاشی کی آڑ میں ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔ بعد ازاں انہیں قبلہ اول میں عبادت کیلئے داخل ہونے روک دیا۔

متعلقہ عنوان :