عراق میں داعش کا سکول پر حملہ، 3 بچے ہلاک

اتحادی جنگی طیارے کا پیٹرول اسٹیشن کے قریب عمارت پر حملہ، دہشتگرد تنظیم کے نام نہاد کمانڈروں سمیت 19 دہشتگرد مارے گئے

بدھ 22 فروری 2017 16:28

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) عراق کے شہر موصل کے مشرق میں ایک سکول پر دہشت گرد تنظیم داعش کے حملے میں 3 بچے ہلاک ہو گئے جبکہ بین الاقوامی کولیشن فورسز کے جنگی طیارے کے پیٹرول اسٹیشن کے قریب واقع عمارت پر حملے میں دہشتگرد تنظیم کے نام نہاد کمانڈروں سمیت 19 دہشتگرد مارے گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقعراق کے شہر موصل کے مشرق میں ایک سکول پر دہشت گرد تنظیم داعش کے حملے میں 3 بچے ہلاک ہو گئے۔

شعبہ انسداد دہشتگردی کے اہلکار رضا الویردی نے حملے سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش نے ، محلہ الریفاق میں واقعہ یافہ پرائمری اسکول پر ڈرون طیارے کے ساتھ حملہ کیا۔ویردی کے مطابق حملہ اسکول میں بچوں کی موجودگی کے دوران ہوا اور حملے میں 3 طالبعلم ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے ایک کی عمر 7 سال اور دو کی عمریں دس دس سال تھیں۔

(جاری ہے)

حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے باقی بچوں کو اسکول سے نکال لیا ہے۔

دوسری طرف ہسپتال کے ذرائع کے مطابق بین الاقوامی کولیشن فورسز کے ایک جنگی طیارے نے شہر کے مغربی علاقے الشفا کے ایک پیٹرول اسٹیشن کے قریب واقع عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔اطلاع کے مطابق یہ عمارت دہشت گرد تنظیم سے منسلک الفرقان بریگیڈ کا ہیڈ کوارٹر تھی۔حملہ اس وقت کیا گیا جب دہشتگرد تنظیم کے سرغنہ اجلاس میں جمع تھے اور حملے میں تنظیم کے نام نہاد کمانڈروں سمیت 19 دہشتگرد ہلاک کر دئیے گئے ہیں۔ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا ایک حصہ غیر ملکیوں پر مشتمل ہے۔

متعلقہ عنوان :