بھارت مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین کیخلاف طاقت کا وحشیانہ اور غیر ضرور ی استعمال کر رہاہے‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل

انتظامیہ نے دو ماہ تک مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رکھا اور اسکے ساتھ ساتھ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کی گئیں

بدھ 22 فروری 2017 12:27

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت جموں وکشمیر میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ اور غیر ضروری استعمال کر رہا ہے جبکہ طلباء، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی آواز کو بھی جبر و استبداد پر مبنی قوانین کے ذریعے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری اورسرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار ’’ کشمیر ریڈر ‘‘ پر گزشتہ برس لگائی جانے والی پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ خرم پرویز کو بے بنیاد الزامات کے تحت دو ماہ تک قید رکھا گیا جبکہ گرفتاری سے ایک روز قبل انہیںاقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کیلئے نئی دلی کے ہوائی اڈے پر بھی حراست میں لیا گیا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس جولائی میں انتظامیہ نے سرینگر سے شائع ہونے والے اخبارت کی اشاعت بھی کئی روز تک روک دی جبکہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کے قتل کے بعد شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران سو سے زائد کشمیریوں کو قتل جبکہ تیرہ ہزار کے لگ بھگ کو زخمی کیا گیا ۔ رپورٹ میں مزید کیا گیا کہ انتظامیہ نے دو ماہ تک مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رکھا اور اسکے ساتھ ساتھ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کی گئیں۔