وفاقی اور صوبائی حکومتیں جنگلات کی کٹائی کی روک تھام اور شجرکاری میں اضافہ کیلئے کوشاں ہیں ،غربت، بڑھتی ہوئی آبادی اور لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ اس سلسلہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں،جنگلات پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں اور عالمی بنچ مارک کے مطابق ملک میں جنگلات کے تحفظ اور کے اضافہ کو یقینی بنانا ضروری ہے، ہمارا مذہب جنگ کے دوران بھی درختوں اور جنگلات کو نقصان پہنچانے سے منع کرتا ہے

صدر ممنون حسین کا سالانہ موسم بہار کی شجرکاری مہم کے آغاز پر ایک تقریب سے خطاب

منگل 21 فروری 2017 20:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نہ صرف جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کیلئے کوششیں کر رہی ہیں بلکہ شجرکاری میں بھی اضافہ کر رہی ہے، غربت، بڑھتی ہوئی آبادی اور لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ اس سلسلہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں،جنگلات پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں اور عالمی بنچ مارک کے مطابق ملک میں جنگلات کے تحفظ اور کے اضافہ کو یقینی بنانا ضروری ہے،کہ شجرکاری کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارا مذہب جنگ کے دوران بھی درختوں اور جنگلات کو نقصان پہنچانے سے منع کرتا ہے۔

وہ منگل کو یہاں ایوان صدر میں سالانہ موسم بہار کی شجرکاری مہم کے آغاز پر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ جنگلات ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جنگلات قومی معاشی استحکام کے فروغ اور ماحولیاتی انحطاط کو کم از کم کرنے کیلئے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارا مذہب جنگ کے دوران بھی درختوں اور جنگلات کو نقصان پہنچانے سے منع کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نہ صرف جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کیلئے کوششیں کر رہی ہیں بلکہ شجرکاری میں بھی اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت، بڑھتی ہوئی آبادی اور لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ اس سلسلہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے شجرکاری میں اضافہ کیلئے غیر روایتی اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی یوم جنگلات منا رہا ہے جو جنگلات کے تحفظ کیلئے ہمارے عزم کا عکاس ہے۔

صدر نے ریلوے لائنوں، نہروں اور شاہرات کے اطراف پودے لگانے کے ساتھ ملک میں جنگلات میں مزید اضافہ اور ان کے تحفظ کیلئے مؤثر سٹرٹیجی تیار کرنے پر زور دیا۔ شجرکاری کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگلات بارشوں، سیلابوں اور سیم و تھور کے نقصانات سے بھی زرخیز زمینوں کے بچاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی مہم عوام میں جنگلات اور درختوں کی اہمیت کے متعلق شعور پیدا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ اور دین کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو زائل کرنے کیلئے جنگلات کا کردار کلیدی ہے، اس کے علاوہ جنگلات قومی معیشت کے استحکام اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کیلئے بہت اہم ہیں۔ صدر نے کہا کہ جنگلات پاکستان کے قدرتی وسائل کا اہم ترین اثاثہ ہیں جن کی حفاظت ناگزیر ہے اور ان کے پھیلاؤ پر توجہ دینا نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے تحت پاکستان میں بھی ہر سال ’’عالمی یومِ جنگلات‘‘ منایا جاتا ہے، اس سے پاکستان کے اس پختہ عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ ہم عالمی برادری کی جنگلات کو بچانے کی جدوجہد میں شریک ہیں، ایسی تقاریب جنگلات، زرعی زمینوں پر شجرکاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشب کا شعور اجاگر کرنے میں بڑی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگلات کی حفاظت کیلئے خاطر خواہ منصوبہ بندی اور منظم کوششوں کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے تدارک اور معاشی فوائد کے حصول کیلئے اس مہم میں زمینداروں کا تعاون بذریعہ سبز پاکستان پروگرام کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم جنگلات کو بچانے اور غیر قانونی کٹائی کے تدارک کیلئے مصمم ارادہ رکھتے ہیں اور ہم جنگلات کے ذریعے اپنی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں۔

صدرممنون حسین نے کہا کہ پانی کی کمی اور ناکافی وسائل جنگلات کے اضافہ کی راہ میں رکاوٹ ہیں لہٰذا ہمیں غیر روایتی اور انقلابی اقدام اٹھانے ہوں گے جس کیلئے جدید طریقہ آبپاشی اور خصوصاً مقامی درختوں کے فروغ کیلئے کام کرنا ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت پاکستان اس سلسلہ میں ہر طرح کی مدد صوبوں کو فراہم کرتی رہے گی تاکہ جنگلات کے رقبہ میں خاطر خوہ اضافہ کیا جا سکے۔اس موقع پر میئر اسلام آباد، ایوان صدر کے اعلیٰ حکام کے علاوہ سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔