پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینیٹ کے نامزد5ارکان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت،سینیٹر عبدالغفور کی رخصت

سینیٹرز کی شمولیت کے بعد پی اے سی پارلیمنٹ کی کمیٹی بن گئی ، پاکستان دنیا کا تیسرا ملک بن گیا ہے جس کی پبلک اکانٹس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی ہے ،خورشید شاہ کے ریمارکس

منگل 21 فروری 2017 19:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایوان بالا کی جانب سے نامزد کئے گئی5سینیٹرز کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت، کارروائی میؓ بھرپور حصہ لیا، سینیٹر عبدالغفور حیدری نے تاریخی اجلاس سے رخصت لے لی، قومی اسمبلی کے قواعد میں ترمیم کے ذریعے 6 سینیٹرز کو پی اے سی میں شامل کیا گیا تھا، چیئرمین پی اے سی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سینیٹرز کی شمولیت کے بعد پی اے سی پارلیمنٹ کی کمیٹی بن گئی ہے، پاکستان دنیا کا تیسرا ملک بن گیا ہے جس کی پبلک اکانٹس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی ہے اس سے قبل صرف بھارت اور اسٹریلیا میں پبلک اکانٹس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی ہے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایوان بالا کی جانب سے نامزد کئے گئی5سینیٹرز نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شرکت کرنیوالے سینیٹرز میں شیری رحمان (پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین) ،مشاہد حسین سید(پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم)،چوہدری تنویر احمد خان پاکستان مسلم لیگ (ن)محمد اعظم خان سواتی (پاکستان تحریک انصاف)اور ہدایت اللہ (فاٹا)شامل ہیں۔

مذکورہ اقدام آئین پاکستان کی اہم شق پر عمل درآمد کے لیے کی گئی طویل جدو جہد کا عکاس ہے جس کے تحت آڈیٹر جنرل آف پاکستان وفاق پاکستان کے اکاؤنٹس سے متعلق سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے سامنے پیش کرنے کا پابند ہے۔ قبل ازیں مذکورہ رپورٹ کا جائزہ صرف قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کے حوالے سے سٹینڈنگ کمیٹی لیتی تھی۔ اس تناظر میں معاشرے کے مختلف طبقات کی جانب سے ایک طویل عرصے سے مطالبہ کیا جارہا ہے تھاکہ سینٹ کا پارلیمنٹ کا ایوان بالاء ہونے کے پیش نظر وفاق کے مالی معاملات کردار ہونا چاہیے۔

اس لیے سینٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپنے ممبران کی شمولیت کے لیے نمایاں کردار ادا کیا اور یہ جدوجہد 3سال سے زائد عرصہ پر محیط ہے جس کے دوران ایوان بالاء نے 28 جولائی 2016کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں سینٹ کے ارکان کی شمولیت کے لیے ترمیم کی تحریک پاس کی جوکہ پہلے صرف قومی اسمبلی کے ارکان پر مشتمل ہے۔ سینٹ سیکرٹریٹ نے اس اہم ترین کامیابی کے لیے بھر پور تعاون پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے کردار کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس سے جمہوریت کے فروغ اور شراکت دار وفاقیت کے مضبوطی میں مدد ملے گی۔

یہ قابل ذکر ہے کہ سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نمائندگی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے 6سینیٹرز کی نامزدگی کی تھی۔ اس نامزدگی کا اعلان سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک نے ایوان بالاء کے گذشتہ اجلاس میں کیا تھا۔ ان میں مذکورہ بالاسینیٹرز کے علاوہ جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری شامل ہیں، سینیٹر عبدالغفور حیدری رخصت کے باعث تاریخی اجلاس میں شرکت نہ کر سکے۔

دوسری طرف چیئرمین پی اے سی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سینیٹرز کی شمولیت کے بعد پی اے سی پارلیمنٹ کی کمیٹی بن گئی ہے، پاکستان دنیا کا تیسرا ملک بن گیا ہے جس کی پبلک اکانٹس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی ہے اس سے قبل صرف بھارت اور اسٹریلیا میں پبلک اکانٹس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی ہے۔(ار)