تنگی کی کچہری میں خودکش حملہ آوروں کاحملہ،سات افرادجاں بحق،13زخمی

پولیس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں تینوں دہشتگرداپنے انجام کوپہنچ گئے ،سرچ آپریشن میں متعددمشتبہ افرادگرفتار

منگل 21 فروری 2017 17:20

تنگی کی کچہری میں خودکش حملہ آوروں کاحملہ،سات افرادجاں بحق،13زخمی
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء) چارسدہ تحصیل تنگی کی کچہری میں تین خودکش حملہ آوروں کے حملے کے نتیجے میں سات افرادجاں بحق جبکہ13زخمی ہوگئے زخمیوں میں چار پولیس اہلکاربھی شامل ہیں پولیس کی جوابی فائرنگ سے تینوں خودکش حملہ آوراپنے انجام تک پہنچ گئے خودکش حملہ آوروں نی11بجکر35منٹ پر جس وقت تنگی کچہری پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو پہلے فائرنگ کرکے دستی بموں کوپھینکا لیکن کچہری پرتعینات دلیرپولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کوہتھیلی میں رکھ کر دہشتگردوں کاکافی دیرتک مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کو کچہری کے اندرجانے نہیں دیا فائرنگ کے تبادلے میں تینوں دہشتگردہلاک ہوگئے تنگی کچہری پردہشتگردوں کے حملے کی اطلاع پورے پشاورمیں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی تنگی اور پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی پولیس کی بھاری نفری تنگی کچہری پہنچ گئی اور علاقے کوگھیرے میں لے لیا جس وقت پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پرپہنچی تو اس سے پہلے کچہری میں تعینات پولیس اہلکاروںنے تینوں دہشتگردوں کواپنے انجام تک پہنچادیاتھا تاہم پولیس کی بھاری نفری نے تنگی میں سرچ آپریشن کے دوران متعددافرادکوگرفتارکرلیاہے سانحہ تنگی میں جاں بحق ہونیوالوں میں منصف شاہ ،صحبت شاہ،مفتاح اللہ،نعیم المولیٰ،روح اللہ اور محمدنہار شامل ہیں واقعے میں زخمی ہونیوالوں کوتنگی ہسپتال اور بیشتر کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچادیاگیاہے انسپکٹرجنرل آف پولیس ناصردرانی ،ڈی آئی جی مردان اعجازاحمد نے تنگی پولیس اہلکاروں کوانکی دلیری اور دہشتگردوں کیساتھ مقابلے کے بعد دہشتگردوں کومارنے پرسلام پیش کیاہے۔

متعلقہ عنوان :