Live Updates

پی ٹی آئی رہنمائوں نے قومی اداروں پر الزامات لگا کر قوم کا چہرہ داغدار کردیا،دانیال عزیز

نیب اور ایف بی آر حکومتی اشاروں پر نہیں ناچ رہے ، نیب اور ایف بی آر پر الزام لگانے والے بتائیں کہ آخر جنرل حامد کو کیوں نکالا گیا ریاست کو بچانے کے لئے سیاست کو بچانا ضروری ہے ، عمران خان پرچی سسٹم پر اپنی جماعت کو چلا رہے ہیں ،مائزہ حمید کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 21 فروری 2017 16:29

پی ٹی آئی رہنمائوں نے قومی اداروں پر الزامات لگا کر قوم کا چہرہ داغدار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ نیب اور ایف بی آر حکومتی اشاروں پر نہیں ناچ رہے ، پی ٹی آئی رہنمائوں نے قومی اداروں پر الزامات لگا کر قوم کا چہرہ داغدار کردیا،عدالت نے ایف بی آر کو کیس تحقیقات ختم کر نے کا کہا تھا، نیب اور ایف بی آر پر الزام لگانے والے بتائیں کہ آخر جنرل حامد کو کیوں نکالا گیا ایسا کیس پہلی مرتبہ عدالت میں آیا جسے سب کو تسلیم کرنا ہو گا، ریاست کو بچانے کے لئے سیاست کو بچانا ضروری ہے ، عمران خان پرچی سسٹم پر اپنی جماعت کو چلا رہے ہیں جبکہ مائزہ حمید نے کہا ہے کہ یہ عدالت ہے کوئی کنٹینر نہیں جہاں پر الزامات لگائے جائیں،سپریم کورٹ میں ثبوت دینے پڑتے ہیں۔

منگل کے روز سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ ایف بی آر اور نیب کی کارروائی کے حوالے سے جو باتیں پی ٹی آئی والے رہنما کرکے گئے ہیں وہ بہت بڑی زیادتی ہے، ایف بی آر اور نیب حکومتی اشاروں پر نہیں ناچ رہے ، چیئرمین نیب کی تقرری کے بعد چیئرمین آزاد ہوتا ہے ، جوڈیشل کمیشن ہی صرف چیئرمین کو ہٹا سکتی ہے لیکن آج پی ٹی آئی والوں نے چیئرمین نیب پر الزامات لگا کر قوم کاچہرہ داغدار کیا ہے لیکن یہ بات پی ٹی آئی والے پی گئے کہ یہ کیس اس وقت کا ہے جب ہمارے اوپر 52کیسز بنائے گئے تھے ، ظفر علی شاہ کیس میں ججز کے ریمارکس ہیں کہ ہر جگہ شریف لوگ موجود ہوتے ہیں ، عمران خان جب عدالت میں کیس لے کر آئے تو اس وقت عدالت نے تحفظات کا اظہار کیا تھا ، عمران خان کے دلائل کے بعد جب کمیشن بنانے کا کہا گیا تو عمران خان نے انکار کردیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج ایف بی آر سے عدالت میں پوچھا گیا تو ایف بی آر نے جواب دیا کہ ہم نے نوٹسز فریقین کو بھیجے ہیں جب جواب آئے گا تو آگاہ کریں گے ایسا کیس پہلی مرتبہ آیا ہے جس کو تسلیم کرنا ہو گا ہمیں ہر دور میں کہا گیا کہ کرپشن کی بنیاد پر حکومت ختم کریں ، آصف زرداری آٹھ سال جیل میں گزار کر آئے تو صدر بن گئے ، یوسف رضا گیلانی پانچ سال جیل میں رہ کر آئے تو وزیراعظم بن گئے ، نوازشریف اور بے نظیر بھٹو کو ہٹایا گیا تو وہ وزیراعظم بنے ، ہماری حکومت نے دہشت گردی کو کنٹرول کرکے ملکی معیشت کو مستحکم کیا ہے آج تمام عالمی ادارے پاکستان کی مستحکم ہوتی معیشت کا اعتراف کررہے ہیں اور ریاست کو بچانے کے لئے سیاست کو بچانے کی ضرورت ہے ، آج عمران خان کیخلاف تمام سروے آرہے ہیں ۔

انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے ، عمران خان نے چار الیکشن کمشنرز تبدیل کئے ہیں ، پرچی سسٹم پر پی ٹی آئی چل رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے قائد نے پھر بھی اعتراف کیا کہ اگر کوئی شک ہے تو میں احتساب کے لئے تیار ہوں حالانکہ عمران خان حنیف عباسی کے کیس اور سڑک پار الیکشن کمیشن میں منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ۔

عمران خان کے بغل گیر جہانگیر ترین کی کرپشن پکڑی گئی تو اس نے چھ کروڑ روپے کا جرمانہ ادا کیا ، عمران خان نے ٹیکس چوری کرکے کالا دھن بنایا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں احتساب کا کہنے والے یہ بتائیں کہ جنرل حامد کو کیوں نکالا گیا ، اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیںجبکہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مائز حمید نے کہا کہ عمران خان نے ٹیکس ہی جمع نہیں کرائے ان کو یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ کنٹینرز پر کھڑے ہو کر الزامات لگائے جاسکتے ہیں مگر سپریم کورٹ میں ثبوت پیش کرنا پڑتے ہیں جو کہ ان کے پاس نہیں ہیں ، عمران خان جعلی کاغذات کی بنیاد پر سیاست کررہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات