متاثرین کے مسائل کے حل کیلئے متاثرین منگلا ڈیم کی نمائندہ کمیٹیوں کا اتحاد ناگزیر ہے ‘گزشتہ حکومت اور اداروں نے متاثرین سے کیے گے وعدوں کا پاس نہیں کیا‘ متاثرین منگلا ڈیم کو 2011ء میں جبری انخلاء پر مجبور کیا گیا

منگلا ڈیم توسیع رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردار رشید جمال کا بیان

منگل 21 فروری 2017 14:35

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) منگلا ڈیم توسیع رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردار رشید جمال نے کہا ہے کہ متاثرین کے مسائل کے حل کیلئے متاثرین منگلا ڈیم کی نمائندہ کمیٹیوں کا اتحاد ناگزیر ہے گزشتہ حکومت اور اداروں نے متاثرین سے کیے گے وعدوں کا پاس نہیں کیا۔ متاثرین منگلا ڈیم کو 2011ء میں جبری انخلاء پر مجبور کیا گیا ۔

سابق وزیراعظم نے ریلیف پیکیج کا وعدہ کر کے متاثرین کو پاکستان کے نام پر دھوکہ دیا متاثرین کے حق کو سلب کر کے اپنا اقتدار پکا کیا۔ متاثرین منگلا ڈیم 1210مہاجرین جموں وکشمیر کے حلقوں میں انخلاء کے بعد شدید معاشی بدحالی ہے ۔ متاثرین کے پڑھے لکھے بچوں کو روزگار دینے کے بجائے اقرباپروری اور جیالہ نوازی کو فروغ دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کااظہار انہوںنے ایک اخباری بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرین منگلا ڈیم سے کیے گے وعدوں پر مخلص نظر نہیں آرہی ہے ۔ متاثرین حکومت کے دم دلاسوں سے عاجز آگے ہیں ۔ ذیلی کنبوں کا نوٹیفکیشن 2007میں ہو گیا تھا جس پر عملدرآمد ایک سوہانہ خواب بن گیا ہے حالات دن بدن خرابی کی طرف بڑھ رہے ہیں حکومتی اقدامات ڈھنگ ٹپائو پالیسی سے متاثرین دلبرداشتہ ہو گئے ہیں۔ متاثرین کے ذیلی کنبے دربدر اور بے گھر ہو گئے ہیں کوئی پرسان حال نہیں بعض قوتیں متاثرین کے بارہ میں تعصب پھیلا کر بیس کیمپ کی پرامن فضا کو خرابی کی جانب لے جانا چاہتی ہیں ۔

متاثرین کے بارہ میں منہ میں رام رام بگل میں چھری کا کلیہ اب کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ انہوںنے کہا کہ مہاجرین جموں وکشمیر پاکستان کو اپنا روحانی کعبہ اور ایمان کا خوبصورت ترین حصہ مانتے ہیں مہاجرین جموں وکشمیر کی تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کیلئے قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہے ہمارا مقصد حیات وطن کی آزادی کیلئے پرامن اور مضبوط بیس کیمپ ہے ہم نے ہر سطح پر اپنا تعاون اور حمایت تمام اداروں ، حکومتوں سے جاری رکھا ہے اور آج بھی حکومت آزادکشمیر اور ذمہ داراداروں کو اپنا تعاون اور حمایت فراہم کر رہے ہیں لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنی انسانی ضرورتوں پر کوئی سمجھوتہ کرینگے ۔

انہوںنے کہا کہ تمام متاثرین کمیٹیاں حقوق کی بحالی اور متاثرین کے مسائل کے لئے متحد اور منظم ہیں اور تمام سرکردہ رہنمائوں کا متاثرین کے حقوق کی بحالی کیلئے ون پوائنٹ ایجنڈا ہے وفاقی حکومت اور واپڈا کے ذمہ دار متاثرین منگلاڈیم سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کریں حکومت آزادکشمیر بھی اپنی ذمہ داری اور فرض کی پاسداری کرئے ۔ نیوسٹی کو سوئی گیس کی فراہمی ، ذیلی کنبہ جات کی باعزت باوقار بحالی آبادکاری اور بے روزگارپڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری اور وفاقی و آزادکشمیر حکومتوں کے وعدے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آزادکشمیر متاثرین منگلا ڈیم سے کیے گئے وعدوں پر دوٹوک اور واضع اعلان کر کے متاثرین میں پائی جانے والی موجودہ بے چینی کا خاتمہ کرئے، ایم ڈی ایچ اے کے 30برخاست کیے گئے ملازمین کو فی الفور ملازمتوں پر بحال کیاجائے ۔ بصورت دیگر خرابی کی ذمہ داری ،ذمہ دار اداروں اور حکومت پر ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :