وزیراعلیٰ سندھ نے درگاہوں، تمام مذاہب کی عبادگاہوں اور عوامی مقامات کی سیکورٹی آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا

ہفتہ 18 فروری 2017 23:20

وزیراعلیٰ سندھ نے درگاہوں، تمام مذاہب کی عبادگاہوں اور عوامی مقامات ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تمام درگاہوں ، تمام فرقوں اور مذاہب کی عبادگاہوں اور عوامی مقامات کی سیکورٹی آڈٹ کرنے کا آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو حکم دے دیا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن و امان باالخصوص سیہون شریف اور دیگر علاقوں کی سیکورٹی کے حوالے سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی، وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ برائے اوقاف سید غلام شاہ، کمشنر کراچی اور دیگر کمشنرزاور ڈی آئی جیز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے ڈویژنز سے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سیہون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر ہونے والے افسوس ناک واقعہ کے نتیجے میں جانی نقصانات نے مجھے دلی صدمہ پہنچا یا ہے شہید ہونے والوں کے ورثہ کی آہیں میرے ذہن اور دماغ میں ابھی تک گھوم رہی ہیں اور اس کیس کو ہر صورت حل ہونا چاہئے اور جب تک مجرموں کو گرفتار نہیں کیا جائیگا مجھے اس وقت تک سکون نہیں ملے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ اوقاف کو ہدایت کی کہ ہر مزار پر لیڈی سرچرز ہونی چاہئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو لعل شہباز قلندر ، شاہ عبدا لطیف بھٹائی ، عبد اللہ شاہ غازی ، شاہ عقیق سمیت اور دیگر 86درگاہوں کی سیکورٹی آڈٹ کے لئے آئی جی سندھ کو واضح احکامات د یتے ہوئے کہاکہ اسپیشل برانچ اپنے ماہرین کے ذریعے سیکورٹی آڈٹ کرے گی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے تمام عبادت گاہوں، درگاہوں، اہم پبلک مقامات کا سیکورٹی پلان چاہئے۔ اجلاس میں کمشنر حیدر آباد قاضی شاہد پرویز اور ڈی آئی جی حیدر آباد خادم رند نے ویڈیو لنک کے ذریعے ا پنی ڈویژنوں میں تمام درگاہوں کی سیکورٹی کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنروں، متعلقہ ڈی سیز ، ایس ایس پیز اور اوقاف کے افسران پر مشتمل کمیٹی بنانے کے احکامات دئیے اور کہا کہ یہ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر سیکورٹی کے معاملات د یکھیں گی اور کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو ہدا یت کی کہ اب سب الرٹ اورمتحر ک ہو جائیں کیونکہ یہ جنگ ہم اور ہمارے عوام ، قانون نافذ کرنے والے ادارے بہادری کے ساتھ لڑرہے ہیں اور یہ جنگ ہمیں اب جیتنی ہے۔

انہوںنے کہاکہ صرف درگاہوں کی ہی نہیں بلکہ مندر، مسجد ، چرچ اور دیگر مقامی مقامات، اسپتالوں کی سیکورٹی ڈ ی سیز اور محکمہ پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے روزانہ کی بنیاد پر دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میر پور خاص میں کچھ اہم مندر ہیں، کمشنر میرپورخاص اور ڈی آئی جی میرپورخاص ان کی سیکورٹی کو یقینی بنائیں۔ اقلیتی برادری کے بھائی بھی اپنے اہم تہوار کے انعقاد پر ایڈمنسٹریشن اور پولیس کو پہلے سے آگاہ کریں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ سکھر میں 29 درگاہیں ہیں ،رانی پور میں سچل سرمست کی سیکورٹی آڈٹ کمشنر اور ڈی آئی جی سکھر مل کر کریں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اور چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ درگاہوں کے علاوہ جیلوں کی سیکورٹی بھی خود دیکھیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو سیکورٹی کے حوالے سے ایس او پی تمام حدود میں سرکیولیٹ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے جو بھی فنڈز چاہئیں ہوں انہیں دئیے جائیں ، جہاں بھی سیکورٹی کے حوالے سے فنڈز کی ضرورت ہوگی وہ پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ سے رابطہ کریں۔وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ، چیف سیکریٹری سندھ کی طرف سے مہیا کیا ہوا فنڈز جاری کرنے کا مجاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی سیکورٹی ڈائریکشن تحصیل کی سطح پر فول پروف بنائیں پیٹرولنگ اور چیکنگ کریں اور چیکنگ کرنے کا مقصد کسی کی بے عزتی کرنا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام سے بھی اپیل کرونگا کہ وہ چیکنگ کے دوران پولیس سے مکمل تعاون کریں۔ اجلاس میں سیہون شریف کے مزار کی فوری تعمیر نو کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کا شکریہ جنہوں نے دھماکے کے بعد ہماری مدد کی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سکھر میں سی ٹی ڈی کا سیٹ اپ کیا جائیگا۔ اجلاس کے دوران کمشنر حیدر آباد قاضی شاہد پرویز نے حیسکو سے رابطہ کر کے وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ حیسکو نے لعل شہباز قلندر کے مزار کا کنیکشن آج ہی بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

متعلقہ عنوان :