سیہون شریف میں ہونے والی دہشت گردی انسانیت دشمنی والا عمل تھا،85سے زائد معصوم لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، مولابخش چانڈیو

دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،انتہاپسندوں کی جنگ انسانیت کیخلاف ہے،لعل شہباز قلندرکی درگاہ کی صفائی کر کے زائرین کیلئے کھولا گیاہے، سابق مشیر اطلاعات سندھ

ہفتہ 18 فروری 2017 23:09

سیہون شریف میں ہونے والی دہشت گردی انسانیت دشمنی والا عمل تھا،85سے زائد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو سیہون شریف میں ہونے والی دہشتگردی انسانیت دشمنی والا عمل تھا۔85 سے زائد معصوم لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے ۔سیکڑوں خاندان ابھی تک سوگ میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔

انتہاپسندوں کی جنگ انسانیت کے خلاف ہے۔ لعل شہباز قلندرکی درگاہ کی صفائی کر کہ زائرین کے لیے کھولا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ روزانہ لاکھوں عقید ت مند مکمل جذبے کے ساتھ آ رہے ہیں ۔مخالفین کو کم سے کم اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔مخالفین کو چاہیے کہ تنقید برائے اصلاح کے اصول پر عمل کریں۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ لعل شہباز قلندرکی درگاہ کے معاملے کو لے کر تنقید سمجھ سے باہر ہے،ہمیں چاہیے کہ مل کر دہشتگردوں کی کمر توڑیں،سندھ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے لیے اپنے حصے کام عمدہ طریقے سے سرانجام دیا ہے،انہوں نے کہا کہ دھشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی صرف اور صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے مولابخش چانڈیو نے کہا کہ حیسکو کے ترجمان کا بیان سراسر غلط ہے ۔

(جاری ہے)

بجلی کی وفاقی وزارت لوڈشیڈنگ کے نام پر چھوٹے صوبوں کے ساتھ زیادتیاں کر رہی ہے۔ لعل شہباز قلندرکی درگاہ کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کیا جاسکتا ہے جب کسی وی آئی پی کے کہنے پر بجلی بحال ہوتی ہے تو لعل شہباز قلندرکی درگاہ کی بجلی بھی بحال ہو سکتی تھی۔جہاں لاکھوں زائرین روزانہ آتیہوں وہاں بجلی کا نہ ہونا سخت مشکل پیدا کردیتا ہے انہوں نے کہا کہ میں اب بھی کہہ رہا ہوں کہ وزیراعظم اس معاملے کا نوٹس لیں ،ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے ہم سمجھتے ہیں کہ بجلی جان بوجھ کر بند کر کہ دہشتگرد کے سہولتکاروں کو بھاگنے میں آسانی فراہم کی گئی۔

متعلقہ عنوان :