آئی جی پنجاب کو 22 فروری ایک ہی روز تین عدالتوں میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

ہفتہ 18 فروری 2017 23:00

آئی جی پنجاب  کو 22 فروری ایک ہی روز تین عدالتوں میں ذاتی حیثیت میں پیش ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کو 22 فروری ایک ہی روز تین عدالتوں میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کو 22 فروری کو برطرف کانسٹیبل سرفراز احمد کی درخواست میں سپریم کورٹ اسلام آباد میں وضاحت کے لئے طلب کیا ہے درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ اوورسیز پاکستانی کو غیرقانونی حراست میں رکھنے اور اس سے رشوت لینے پر چار اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

تین کو بحال کر دیا گیا ہے لیکن درخواست گزار کو بحال نہیں کیا جا رہا سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس منظور احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بھی 22 فروری کو آئی جی کو پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ اس کیس میں آئی جی پنجاب کی جانب سے سرگودھا کے منشیات فروش کی ضمانت منسوخی کے لئے عدالت عظمی میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی نے بھی آئی جی پنجاب کو 22 فروری کے روز ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے عدالت نے نذیراں بی بی کی بیٹی بلقیس کے بازیاب نہ کرانے پر آئی جی پنجاب کو طلب کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :