فوجی عدالتوں کے کام سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا متفقہ رد عمل وقت کی ضرورت ہے

انسداد دہشت گردی مہم کو جاری رکھنے کیلئے فوجی عدالتوں کا تسلسل ضروری ہے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پارلیمانی رہنماوں کیساتھ ٹیلی فون پر گفتگو

ہفتہ 18 فروری 2017 22:06

فوجی عدالتوں کے کام سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا متفقہ رد عمل ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے کام سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے موثر اور متفقہ رد عمل وقت کی ضرورت ہے۔فوجی عدالتوں کا تسلسل انسداد دہشت گردی مہم کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے۔ملک و قوم کی سلامتی و تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

اس سلسلے میں عسکریت پسندی کی تازہ لہر پر قابو پانے کی غرض سے فوری فیصلہ اہم ہے۔یہ باتین وفاقی وزیر خزانہ نے ہفتہ کو پارلیمانی رہنماوں کیساتھ دہشت گردی کے مقدمات کی تیزی سے نمٹانے کیلئے فوجی عدالتوں کے کام میں توسیع سے متعلق امور پر ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔اسحاق ڈار نے اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان،سید نوید قمر،شاہ محمود قریشی،آفتاب شیر پاو اور مولانا عطاالرحمان سے بات چیت کی۔

(جاری ہے)

بات چیت کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوجی عدالتوں کے کام میں توسیع کے حوالے سے مکمل اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔فاٹا،پشاور،لاہور،کوئٹہ،آواران اور سیہون میں حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے موثر اور متفقہ رد عمل وقت کی ضرورت ہے۔انسداد دہشت گردی مہم کو جاری رکھنے کیلئے فوجی عدالتوں کا تسلسل ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میںپارلیمنٹ میں سیاسی لیڈرشپ کو اتحاد دکھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی سلامتی و تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔وفاقی وزیر خزانہ نے قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو بھی فون کیا اور فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد از جلد طلب کرنے کے معاملے پر بات کی ۔

متعلقہ عنوان :