منگلا ڈیم ہائوسنگ اتھارٹی سے برخاست ملازمین کا دھرنا 11ویں روز بھی جاری رہا

سیاسی و سماجی رہنمائوں کی بھرپور شرکت اور حمایت کا اعلان

ہفتہ 18 فروری 2017 17:15

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) منگلا ڈیم ہائوسنگ اتھارٹی سے برخاست کیے گئے ملازمین کا دھرنا چوک شہیداں میں 11ویں روز بھی جاری رہا ۔ سیاسی و سماجی رہنمائوں کی بھرپور شرکت اور حمایت کا اعلان ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چوک شہیداں میں منگلا ڈیم ہائوسنگ اتھارٹی کے برخاست کیے گئے ملازمین نے چوک شہیداں میں اپنا احتجاج گیارویں روز بھی جاری رکھا اور مطالبات کی عدم منظوری کیخلاف شدید احتجاج اور چوک شہیداں کا چکر لگا کر دونوں اطراف کی ٹریفک کو بلا کر دیا ۔

اس موقع پر منشاء تاج ، طاہر یونس ، آفتاب احمد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہمارے جائز مطالبات کو من و عن تسلیم نہیں کیاجاتا اس وقت تک چین سے بیٹھیں گے ہم ملازمین نے منگلا ڈیم کیلئے قربانیاں دیں اور آج ہمیں اس کے صلے میں اپنی ملازمتوں سے برخاست کر کے ایک غیر انسانی اور غیر قانونی سلوک کیا ہے جب تک ہم ملازمین کو بحال نہیں کر دیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

احتجاجی ملازمین نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے ہم صرف منگلا ڈیم کیلئے قربانی دینے کی وجہ سے آج ذلیل و رسوا کیاجارہا ہے جب تک ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں ہوتے اس وقت اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم متاثرین منگلا ڈیم ہیں اور اپنے گھروں کو پانی کی نظر کیا اپنے آبائو اجداد کی قبروں کو پانی میں ڈبو دیا اور گزشتہ دس دنوں سے پرامن احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ کے ذمہ داران کی طرف سے ہماری سنوائی نہیں کیاجارہی ۔

انہوںنے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کو ہم متاثرہ ملازمین کی کوئی پرواہ نہیں یہ ہمارے ساتھ ظلم ہے چوہدری سعید جو متعلقہ محکمہ کے وزیر بھی ہیں ان کو چاہیے کہ ہمارے مطالبات منظور کیے جائیں ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں ہم کسی کے مشکلات پید انہیں کرنا چاہتے نہ ہی ہمارا کسی سے ذاتی جھگڑا ہے ۔ ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں ۔ مقررین نے اعلان کیا کہ سموار کو چوہدری سعید کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے ہمارے مطالبات مانے جائیں اور ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم کسی کیلئے مشکلات پید کریں ۔

متعلقہ عنوان :