روس کے ساتھ فوجی تعاون کے لئے تیار نہیں ہیں، امریکا

ہم سیاسی رہنما آپس میں رابطہ کریں گے اور آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں گے، امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس

ہفتہ 18 فروری 2017 13:39

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) روس کے وزیر دفاع کی جانب سے بہتر تعلقات کی خواہش کے اظہار پر امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کے سربراہ جیمز میٹس نے واضح کیا کہ امریکا فی الوقت روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برسلز میں نیٹو سمٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں جمیز میٹس کا کہنا تھا کہ فی الوقت ہم فوجی سطح پر روس سے شراکت کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم سیاسی رہنما آپس میں رابطہ کریں گے اور آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں گے۔

جیمز میٹس کے اس بیان سے قبل روسی وزیر دفاع سرگئی شوئگو نے ماسکو میں اعلان کیا تھا کہ وہ پینٹاگون سے تعاون دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہیں جبکہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی خفیہ ایجنسیوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے امریکی ہم منصب سے رابطے کی بھی تلقین کی تھی۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے رہنماں کے یہ تبصرے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی مہم کے ارکان اور روس کے درمیان کشیدہ تعلقات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ نئے امریکی صدر مسلسل روسی صدر کی تعریف اور ماسکو کے ساتھ بہتر تعلقات کی بات کرتے رہے ہیں جس میں شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ بھی شامل ہے۔ تاہم سابق میرین جنرل اور پینٹاگون چیف جیمز میٹس کہتے ہیں کہ روس کو پہلے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی ہوگی جس کے بعد ہی روس سے امریکا اور نیٹو قریبی تعلقات کا سوچیں گے۔جیمز میٹس کہتے ہیں کہ روس کو بین الاقوامی قانون کے مطابق چلنا ہوگا جیسے ہم دنیا کی تمام اقوام سے توقع رکھتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں معمولی شک ہے کہ ماسکو نے متعدد انتخابات میں دخل اندازی کی تاہم پینٹاگون چیف نے امریکا کے حالیہ انتخابات کا نام لینے سے گریز کیا۔

متعلقہ عنوان :