سید علی گیلانی کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت

کٹھ پتلی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل خانے میں تبدیل کردیا ہے، ترجمان حریت کانفرنس

ہفتہ 18 فروری 2017 12:37

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین سید علی گیلانی کی گزشتہ چھ برس سے زائد عرصے سے گھر میں مسلسل غیر قانونی اور بلا جواز نظر بندی کی شدید مذمت کی ہے۔ حریت نے کہا کہ سید علی گیلانی کی نظر بندی کا سلسلہ سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے دور میں شروع کیا تھاجو اب تک جاری ہے ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سینکڑوں کشمیریوں جیلوں، تھانوں اور تفتیشی مراکز میں بند ہیںاور ستم ظریفی یہ ہے کہ غیر قانونی طور پر نظر بند افراد کو عدالتی احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا جاتااور نئے نئے جھوٹے مقدمات کے ذریعے ان کی نظربندی کو طول دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے شیخ محمد یوسف، عبدالسبحان وانی، محمد رستم بٹ، محمد شعبان ڈار، نذیر احمد گنائی اور محمد یوسف لون، امیرِ حمزہ شاہ، عبدالخالق ریگو، عبدالرحمان تانترے، بشیر احمد صوفی، شیخ محمد رمضان، عبدالمجید راتھر، حاکم الرحمان سلطانی، نذیر احمد ڈار، محمد اشرف وار، عبدالمنان، لطیف احمد کلو، غلام محی الدین پنڈت، سجاد احمد وار، نذیر احمد تانترے، محمد عبداللہ بٹ، عبدل سلام میر، محمد رمضان بٹ، فاروق احمد صوفی، غلام نبی نجار اور سجاد احمد کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی بھی سخت مذمت کی۔ دریں اثنا ترجما ن نے کہا کہ سید علی گیلانی کی صحت اب بہتر ہے جبکہ ان کی صحت کے حوالے سے شوشل میڈیا پر غلط افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔