ملک میں قومی شاہرات او رموٹرویز پر حادثات کی روک تھام کیلئے نیشنل روڈ سیفٹی پلان کی افتتاحی تقریب،روڈ سیفٹی کیلئے فنڈز کی فراہمی ،روڈ سیفٹی ایکشن پلان،سڑکوں کی پلاننگ اور ڈیزائننگ اور اوور لوڈنگ جیسے امورپر تفصیلی روشنی ڈالی گئی

جمعہ 17 فروری 2017 23:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) ملک میں قومی شاہرات او رموٹرویز پر حادثات کی روک تھام کیلئے نیشنل روڈ سیفٹی پلان کی افتتاحی تقریب آج نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوئی۔وفاقی سیکرٹری مواصلات و چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ ،سینیئر ایڈوائزر قانون وفاقی محتسب حافظ ا حسن احمد کھوکھر ،آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس شوکت حیات ،جائنٹ سیکرٹری وزارت مواصلات الطاف اصغر،وزارت مواصلات،این ایچ اے اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس ،ٹرانسپورٹ سے متعلقہ اداروں کے سینیئر افسران نے تقریب میں شرکت کی۔

روڈ سیفٹی پلان کے نمایاں نکات میں ،نیشنل روڈ سیفٹی سیکرٹریٹ کے احیاء،بلیک سپاٹس کی نشاندہی اور ان کا خاتمہ ،خطرناک مقامات پر روڈ سیفٹی اقدامات کا نفاذ،روڈ سیفٹی سے متعلق عوامی آگاہی مہم،ڈرائیونگ لائسنسنگ اتھارٹی اور ڈرائیوروں کی ٹریننگ کے اداروں کا قیام ،ایمرجنسی رسپانس سنٹرز کا قیام،اوورلوڈنگ کو کنٹرول کرنے کیلئے موبائل وزن کرنے والے کانٹے اورعوامی شکایات کے فوری ازالہ کا طریقہ کار شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تقریب میں نیشنل روڈ سیفٹی پلان کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی،جس میں روڈ سیفٹی کیلئے فنڈز کی فراہمی ،روڈ سیفٹی ایکشن پلان،سڑکوں کی پلاننگ اور ڈیزائننگ ،اوور لوڈنگ،ٹرکوںکی اونچائی اور لمبائی اور ڈرائیور حضرات کی ٹریننگ اور ہائی سیفٹی قواعد وضوابط کے نفاذ جیسے امورپر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ سڑکوں پر حادثات کو کنٹرول کرنا ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ امر باعث اطمینان ہے کہ قومی شاہرات اور موٹرویز پر سفر کو محفوظ بنانے کیلئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیشنل روڈ سیفٹی پلان تیار کیا گیا ہے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ حادثات کی روک تھام کیلئے ان کی وجوہات کو تلاش کرنا ضروری ہے تاکہ زندگی جیسے اہم تحفہ کو ہر ممکن حد تک تحفظ دیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ این ایچ اے سڑکوں پر محفوظ سفر کیلئے متعلقہ اداروں کے تعاون سے تمام ضروری اقدامات عمل میں لائے گا۔حافظ احسن احمد کھوکھر نے وفاقی محتسب کے ادارہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ روڈ سیفٹی جیسے موضوع پر گزشتہ سالوں میں خاطر خواہ کام نہیں کیا گیا اور یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے اس سلسلہ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور آج ہم نیشنل روڈ سیفٹی پلان کا افتتاح کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پلان کی تیاری کے بعد اب اس پر عمل درآمد کا اہم مرحلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک میں انٹرنیشنل معیار کی موٹرویز تعمیر کی جارہی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ان موٹرویز پر سیفٹی اقدامات بھی اعلیٰ معیار کے ہوں۔انہوں نے روڈ سیفٹی پلان سے خاطر خواہ نتائج حاصل کرنے کیلئے سٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی ورکنگ ریلیشن شپ کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔

شوکت حیات نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن قوم کیلئے نیک شگون ہے کہ نیا روڈ سیفٹی پلان کا افتتاح ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر حادثات معاشرتی مسئلہ ہے اور ہر سال حادثات میں تقریباً 25 ہزار لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں۔انہوں نیکہا کہ اس اہم مسئلہ سے نبٹنے کیلئے تمام شراکت داروں کا کلیدی کردار ہے ۔انہوں نے نیشنل روڈ سیفٹی پلان پر کامیاب عمل درآمد کیلئے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

آل پاکستان کار کیریئر ایسوسی ایشن کے صدر امداد حسین نقوی نے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کو انڈسٹری کی درجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سڑکوں پر سفر کومحفوظ بنانے کیلئے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء اور ڈرائیوروں کی تربیت کا موثر انتظام ہونا چاہیئے۔