لاڑکانہ سانحہ سیہون کے 8 شہدا کی الگ الگ تدفین کردی گئی، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی

جمعہ 17 فروری 2017 23:38

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) سانحہ سیہون کے 8 شہدا کی الگ الگ تدفین کردی گئی، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شیعہ تنظیموں کی جانب سے تین شہدا کی لاشوں سمیت دھرنا بھی دیا گیا۔ سانحہ سیہون میں شہید ہونے والے 8 شہدا کی الگ الگ تدفین کی گئی۔ شہید فیاض ویسر، شہید نجیب شیخ اور 3 ماہ کے نومولود بچے کی نماز جنازہ امام بارگاہ جعفری میں ادا کی گئی جس میں میئر لاڑکانہ سمیت شہدا کے ورثا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نماز جنازہ کے بعد شیعہ تنظیموں شیعہ علمائے کونسل، مجلس وحدت المسلمین، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن سمیت دیگر تنظیموں کی جانب سے تینوں لاشوں سمیت باغ جناح چوک پر دھرنا دیا گیا جبکہ دوکانداروں کی جانب سے سوگ میں اپنا کاروبار مکمل طور بند کردیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے رہنماؤں علامہ مشتاق حسین مشہدی، علامہ ریاض حسین، طارق بدوی اور دیگر نے کہا کہا کہ سیوہن میں سفاک دہشتگردوں نے خون کی ہولی کھیل کر شیطان یزیدیت کا کردار ادا کیا ہے جس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیوہن شریف پر حملہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے ایسے واقعات کے روکتھام کے لیے حکومت کو تمام مزارات، امام بارگاہوں اور عبادتگاہوں کو سکیورٹی فراہم کرے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف سندھ بھر میں موثر کاروائی کی جائے۔ دوسر? جانب شہید پیرل خاصخیلی اور شہید بشیر کھوڑو کی نوڈیرو جبکہ شہید سہیل شیخ اور شہید ضمیر کھوکھر اور اس کے 18 ماہ کے بھائی سمیر عرف دلاور کھوکھر کی نماز جنازہ محلہ خدا آباد اور بھینس کالونی میں ادا کی گئی۔

دوران تدفین شہر بھر کی فضا سوگوار تھی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے بھاری تعداد ?میں پولیس اور رینجرس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ دھرنے میں شرکت کرنے والوں کو جامع تلاشی کے بعد اجازت دی گئی۔ دوسری جانب لاڑکانہ کے سیاسی، سماجی و مذہبی تنظیموں کی جانب سے سیوہن سانحے میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولتکاروں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ مختلف تنظیموں جمیعت علمائے پاکستان، سنی تحریک، جوگی اتحاد اور جوگی سجاگ ویلفیئر آرگنائیزیشن، پیپلز پارٹی شہید بھٹو، شیعہ علمائے کونسل، مجلس وحدت المسلمین سمیت دیگر کی جانب سے سانحے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالر شہر کے جناح باغ چوک پر دھرنا دے کر مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کیا جائے۔