درگاہ لعل شہباز قلندر ؒ پر خود کش میںکی منصوبہ بندی میں ملوث داعش اور کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بے رحم آپریشن کیا جائے

سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو کا احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 17 فروری 2017 23:31

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو نے کہا ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر ؒ پر خود کش میںکی منصوبہ بندی میں ملوث داعش اور کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بے رحم آپریشن کیا جائے ‘درگاہ لعل شہباز قلند ر پر دہشت گردوں کے حملہ نے وفاقی اور سندھ حکومت کی جانب سے سیکورٹی الرٹ کا پول کھول دیا داعش نے کالعدم تنظیموںپاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے بھاری فنڈنگ کی جارہی ہے لشکر جھنگوی دیگر کالعدم تنظیموں کو داعش نے گود لے لیا ہے اور لشکر جھنگوی کو کس نے پالا ہے سب کو معلوم ہے وہ لوگ آج بھی کالعدم تنظیم کو سپورٹ کررہے ہیں نرم گوشہ رکھتے ہیں کالعدم تنظیمیں سرپرستی کرنے والوں کی انتخابی مہم چلاتی ہیں مگر انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے پابندی کے بعد بھی کالعدم تنظمیں کھلے عام نام بدل کر کام کررہی ہیں مزارت اولیاء کو نشانہ بنانے والوں پر اللہ کا عذاب نازل ہو گا دہشت گردی انسان نہیں درندے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سربراہ سنی تحریک محمد بلال سیلم قادری کی ہدایت پر سانحہ سہون کے خلاف ڈویژنل آفس سے پریس کلب تک نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ریلی میں صوبائی صدر میاں محمد اسلم قادری ، ضلعی کنونیئر خرم شہزاد ، انورکمال بلوچ ، فہیم الدین شیخ ، سید عمیر شاہ ، بلال سومرو سنی تحریک کے کارکنوں ، عوام اہلسنت نے بڑی تعداد میں شرکت کی اسکے علاوہ سنی تحریک کے زیر اہتمام درگاہ لعل شہباز قلندر پر خود کش حملہ کے خلاف سربراہ سنی تحریک محمد بلال سلیم قادری کی ہدایت پر سکھر، خیرپور ، نواب شاہ ، کندھکوٹ ، شکارپور ، جیکب آباد ، کشمور ، لاڑکانہ ، گھوٹکی ، پنوعاقل ، روہڑی ،سمیت سندھ کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے گئے حافظ محبوب علی سہتو ، میاں محمد اسلم قادری نے کہا کہ ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر ، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ڈھیل کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں دہشت گرد پھر متحرک ہو رہے ہیں درگاہ لعل شہباز قلندر کو نشانہ بنانا بدترین دہشت گردی کا واقعہ ہے دہشت گردوں نے دھمال میں شریک معصوم بچوں ، خواتین زائرین کونشانہ بنا کر ثابت کردیا ہے دہشت گرد انسان نہیں حیوان ہیں جیکب آباد ، شکارپور ، درگاہ شاہ احمد نوارنی اور اب سہون میں درگاہ لعل شہباز قلند ر پر خود کش حملہ نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد سندھ سمیت ملک بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کے دعوئوں کا پول کھول دیا ہے سندھ حکومت دھمکیوں کے بعد بھی سیکورٹی کے انتظامات نہیں کئے واقعہ کی ذمہ داری وفاقی اور سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے جن کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کو ضائع ہو ا ہے سینکڑوں کی تعداد میں زخمی زائرین اسپتالوں میں زیر علاج ہیں دہشت گرد پنجاب اور افغانستا ن سے آرہے ہیں پنجاب میں آج بھی دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں حافظ محبو علی سہتو نے آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ملک کے اندر اور باہر موجود دہشت گرد اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بے رحم آپریشن کیا جائے تاکہ ملک پاکستان میں امن کی فضا بحال ہو سکے ۔

(جاری ہے)

موقع پر سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ شہداء اور زخمیوں کے اعلان کردہ معاوضہ کی فوری ادائیگی کی جائے اور زخیموں کو بہتر سے بہتر علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور مزارات اولیاء کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :