صوبائی حکومت کی اولین ترجیح تعلیم کا فروغ ہے‘ عاطف خان

جمعہ 17 فروری 2017 22:43

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) صوبائی وزیر ابتدائی وثانوی تعلیم ،توانائی اور بجلی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح تعلیم کا فروغ ہے اور اس مقصد کے لیے خواتین کی تعلیم پر خاص توجہ دی جارہی ہے اور تعلیمی بجٹ کا 70فیصد خواتین کی تعلیم کی ترقی پر خرچ کیا جارہاہے کیونکہ ایک تعلیم یافتہ ماں ہی اپنے خاندان کی تربیت اچھے خطوط پر کرسکتی ہے ۔

ویمن یونیورسٹی مردان کی تیز رفتار ترقی سے دلی اطمینان حاصل ہوا ۔یونیورسٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے ۔یہ بات اُنہوں نے ویمن یونیورسٹی مردان میں پہلی نیشنل سیمینار ویک کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب سے یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر غزالہ یاسمین نے بھی خطاب کیا اور یونیورسٹی کی اب تک کی کارکردگی اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی ۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی نے یونیورسٹی میں بک فیئر کا بھی افتتاح کیا ۔میلے مختلف موضوعات پر نصابی وغیر نسابی کتب رکھی گئی ہیں جو طالبات اور فیکلٹی کو 25 فیصد رعایت پر دی جارہی ہیں ۔وزیر تعلیم نے سیمینار ویک اور اینٹی نارکاٹکس واک میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی طالبات اور فیکلٹی ممبران میں اسناد تقسیم کیں ۔وائس چانسلر غزالہ یاسمین نے محمد عاطف خان کو شیلڈ پیش کیا ۔

اپنے خطاب میں عاطف خان نے کہا کہ حکومت کے تعلیمی اصلاحات کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں اور انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی بدولت سرکاری سکولوں میں حاضری بہتر ہوگئی ہے اور صرف گذشتہ ماہ غیرحاضری پر اساتذہ سے 27 لاکھ روپے ریکوری کی گئی جس کے بعد حاضری کی صورتحال مزید بہتر ہوئی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ مردان لڑکیوں کے لیے فضل حق کالج کی طرز پر فاطمہ الفہری گرلز ماڈل بورڈنگ سکول پر تیزی سے کام جاری ہے اور امسال جون تک اس کی تکمیل ہوگی جبکہ مردان میں پاکستان کے پہلے گرلز کیڈٹ کالج کے عارضی عمارت میں بھی امسال مئی سے داخلے شروع ہوں گے جبکہ کالج کی اپنی عمارت تین ارب روپے کی لاگت سے تخت بائی میں تعمیر ہوگی ۔

اسی طرح حکومت پالیسی کے تحت 70فیصد نئے سکول لڑکیوں کے لیے بنائے جائیں گے ۔اُنہوں نے کہا ویمن یونیورسٹی میں تمام بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر ہوئی ہیں اور بھرتیوں اور داخلوں میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی ،اُنہوں نے کہا کہ تعلیم میں سرمایہ کاری کیے بغیر ترقی ممکن نہیںکیونکہ تمام ترقیافتہ ممالک نے تعلیم کو اولیت دے کر ہی ترقی کے منازل طے کیے ہیں لیکن بدقسمتی سے سابقہ حکومتوں نے تعلیمی شعبے کو نظر انداز کیاجس سے اس شعبے کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی تاہم ہماری حکومت نے سب سے زیادہ توجہ تعلیم پر دی ہے جس سے یہ ادارے بہتری کی جانب گامزن ہیں ۔

متعلقہ عنوان :