اوگرا کی صنعت کش پالیسیوں کی بدولت ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ،اوگرا 900 روپے فی سلنڈر قیمت پر نظر ثانی کرے،اس کی قیمت 1100 روپے مقرر کی جائے ،مطلوبہ گیس درآمد نہ کی گئی ملک توانائی کے بحران کی لپیٹ میں آ جائیگا

چیئرمین ایل پی جی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کی پریس کا نفرنس

جمعہ 17 فروری 2017 22:32

اوگرا کی صنعت کش پالیسیوں کی بدولت ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے ..
اسلا م آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) چیئرمین ایل پی جی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہاہے کہ اوگرا کی صنعت کش پالیسیوں کی بدولت ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ،اوگرا نے 9سو روپے فی سلنڈر قیمت پر نظر ثانی کرے اور 11سو روپے سلنڈر کی قیمت مقرر کی جائے، اوگرا اب ایک مافیا کا حصہ بن گیا ہے، اوگرا کی غلط پالیسیوں کے باعث ایل پی جی کی درآمد رک گئی ہے ، اوگرا نے نو سو روپے فی سلنڈر والی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو سلنڈر دو ہزارروپے سے تجاوز کر جائے گا ، اگرمطلوبہ گیس درآمد نہ کی گئی ملک توانائی کے بحران کی لپیٹ میں آسکتا ہے،اوگرا صورتحال کا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔

جمعہ کو چیئرمین ایل پی جی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے پریس کا نفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ اوگرا کی صنعت کش پالیسیوں کی بدولت ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت پیٹرولیم اپنے ہی احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو گئی ہے ۔آئندہ ماہ سے ایل پی جی کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں گی ،اوگرا عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ۔

اوگرا نے 9سو روپے فی سلنڈر قیمت پر نظر ثانی کرے اور 11سو روپے سلنڈر کی قیمت مقرر کی جائے ۔ عوام کا تحفظ کرنے والا ادارہ اوگرا ناکام ہو گیا ہے۔ اوگرا اب ایک مافیا کا حصہ بن گیا ہے۔ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کو اوگرا نے ایک خط کے زریعے ختم کروا دیا ہے۔اوگرا جیسے اداروں کو ختم کر دینا چاہئے ۔وزارت پٹرولیم نے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ مناسب قیمت جاری کرے ۔

وزارت نے اوگرا کو گیارہ سو روپے قیمت جاری کرنے کا کہا تھا ۔اوگرا نے قیمت نو سو روپے مقرر کی ہے ۔اوگرا نے مافیا کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے اور انکا تحفظ کر رہا ہے ۔حکومت کی تین سالہ محنت کو اوگرا کے ایک خط نے ضائع کر دی ۔پاکستان میں پینتالیس فیصد گیس درآمد کی جاتی ہے ۔ابھی تک کسی درآمد کنندگان نے ایل سی نہیں کھولی۔سترہ دنوں میں ایک بھی ایل سی نہیں کھولی گئی ۔

اس صورتحال کی وجہ سے آئندہ مہینوں میں ایل پی جی کی شدید خطرہ ہے۔اوگرا نے نو سو روپے فی سلنڈر والی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو سلنڈر دو ہزارروپے سے تجاوز کر جائے گا ۔صورتحال کی تمام زمہ داری اوگرا پر عائد ہو گی ۔اگرمطلوبہ گیس درآمد نہ کی گئی ملک توانائی کے بحران کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔ہم کسی مافیا کے ساتھ نہیں ہیں ۔اوگرا صورتحال کا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔گیارہ دن گزر چکے اوگرا کے لیٹر پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم سفید ہاتھی جیسے اداروں کو ختم کریں۔(و خ )